پاکستان کا کشمیر میں بھارتی مظالم کےخلاف "یوم سیاہ" منانے کا فیصلہ


پاکستان کا کشمیر میں بھارتی مظالم کےخلاف "یوم سیاہ" منانے کا فیصلہ

حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کےخلاف منگل 19 جولائی کو ملک بھر میں "یوم سیاہ" منایا جائے جبکہ اس سلسلے میں مزید مشاورت کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم کی تجویز پر کابینہ نے ملک بھر میں منگل 19 جولائی کو 'یوم سیاہ' منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان نے جموں و کشمیر میں ہندوستانی بربریت کے خلاف ملک بھر میں 'یوم سیاہ' منانے کا فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا ہے جبکہ کشمیر کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر بهی زور دیا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت گورنرہاؤس لاہور میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا اور معصوم کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم کی پرزور مذمت کی گئی۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق، اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ 7 لاکھ ہندوستانی فوجی کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکے، کشمیری اپنا حق لے کر رہیں گے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد سے جموں و کشمیر میں مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ فورسز کی فائرنگ سے اب تک کم سے کم 39 بے گناہ کشمیری شہید اور 1500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

پاکستان نے گذشتہ ہفتے ان واقعات پر ہندوستانی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے کشمیر میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر احتجاج اور سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بیانات کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔

تاہم جموں و کشمیر میں حریت رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ پاکستان ان مظالم پر سخت احتجاج کرتے ہوئے ہندوستان سے اپنے سفارتی تعلقات کو مطل کردے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری