کشمیر میں بے گناہ عوام کا قتل عام تاریخ کا سیاہ ترین کارنامہ ہے


کشمیر میں بے گناہ عوام کا قتل عام تاریخ کا سیاہ ترین کارنامہ ہے

جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کے لئے مقام معظم رہبری کے نمائندے نے کہا ہے کہ کشمیر میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین کارنامہ ہے جس پر ایرانی حکومت کو ایک واضح موقف اپنا کر ہندوستان کی حکومت کو خبر دار کرنے کی ضرورت ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا کے لئے ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے اور خبرگان قیادت کونسل کے سابق رکن آیت اللہ محمد نقی شاہرخی نے تسنیم نیوز ''پویا'' کے ساتھ  کشمیر میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایک انٹریو میں کہا کہ کشمیر ہندوستان کا واحد علاقہ ہے جس میں مسلمانوں کی اکثریت بستی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے کے مسلمان، ہمیشہ سے انسانی اور مالی نقصانات اٹھاتے آئے ہیں، بھارتی حکومت مختلف بہانوں سے لوگوں پر ظلم کررہی ہے۔ بھارتی پولیس بھی گزشتہ کئی سالوں سے اس علاقے کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھی ہوئی ہے۔

آیت اللہ شاہرخی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کا قتل تاریخ کی سیاہ ترین آفت ہے۔

امت مسلمہ کو چاہئے کہ اس قتل عام پر سکوت اختیار نہ کرے، ہرقسم کے وسیلوں کو بروئےکار لاکر کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرما تا ہے: «وَ ما لَكُمْ لاتُقاتِلُونَ فی‏ سَبیلِ اللَّهِ وَ الْمُسْتَضْعَفینَ مِنَ الرِّجالِ وَ النِّساءِ...» لہذا تمام امت مسلمہ اپنی طاقت اور توان کے مطابق ان مظلوں کی مدد کے لئے کوشش کریں کیونکہ یہ ایک الہی حکم فریضہ ہے۔

اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کو کیا کرنا چاہئے، کے سوال کے جواب میں مقام معظم رہبری کے نمائندے نے کہا کہ ان کی حکومت کو اس ظلم و بربریت کے خلاف واضح موقف اپنا کر بھارتی حکومت کو دو ٹوک پیغام دینا چاہئے کہ اس قسم کے بھارتی اقدامات ایران اور ہندوستان کے تعلقات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

جنوب مشرقی ایشیاء کے لئے مقام معظم رہبری کےنمائندے کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں اس قسم کے ظلم وبربریت کے ساتھ مقابلے کا ایک ذریعہ وسیع پیمانے پر میڈیا کی توسط سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔

یاد رہے کہ رواں مہینے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک جوان لیڈر کی شہادت کےبعد فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے باعث کم سے کم 44 کشمیری مسلمان شہید اور 3000 سے زائد زخمی ہوچکے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری