السیسی کی حماس کے ساتھ دشمنی، تل ابیب سے زیادہ ہے, صیہونی افسر


السیسی کی حماس کے ساتھ دشمنی، تل ابیب سے زیادہ ہے, صیہونی افسر

ایک سینئر صیہونی افسر نے اسرائیل اور مصر کے تعلقات میں حالیہ گرم جوشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصر کے صدر ''عبدالفتاح السیسی'' کی حماس کے ساتھ دشمنی، تل ابیب سے زیادہ ہے اور اس تحریک کو اپنے لئے سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی میگزین اکونومسٹ نے مصر اور اسرائیل کے بڑھتے تعلقات پر ایک مضمون میں، سینئر اسرائیلی افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ مصری حکومت کی حماس کے ساتھ دشمنی اس قدر زیادہ ہے کہ اس وقت اس تحریک کو اسرائیل سے زیادہ اپنا دشمن سمجھتا ہے۔

اس رپورٹ میں اسرائیلی فوجی اہلکاروں اور اٹلیجنٹس اداروں کا کہنا ہے کہ مصر، اردن اور اسرائیل کے درمیان تعاون میں بہت بہتری آئی ہے۔ حتی کہ ان ملکوں کے درمیان روابط نے اینٹلیجنٹس تعاون کی حدیں بھی پار کی ہیں۔

حال ہی میں امریکی بلومبرگ نیوز نے انکشاف کیا تھا کہ مصر حکومت کی جانب سے اسرائیلی ''ڈرونز'' کو جزیرہ نما ''سینا'' میں موجود داعش گروہ کے خلاف حملے کرنے کی اجازت، مصرکے ساتھ فوجی تعاون میں شامل ہے۔

اس رپورٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم ''بنیامین نیتن یاہو''  نے مصری وزیر خارجہ ''سامح شکری'' کے حالیہ مقبوضہ فلسطین کے دورے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے مصر اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے صرف صلح پر نے پر اکتفاء نہیں کیا ہے۔ 

بلومبرگ کا کہنا تھا کہ مصر اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو بہتر کرنے والے عوامل میں سے ایک  ''عبدالفتاح السیسی '' کا امریکی دورہ ہے جس کے دوران اسرائیل نے امریکہ پر دباو ڈالا تھا کہ مصر پر سے ہتھیاروں کی درآمد کی پابندی ہٹا لی جائے۔

اس رپورٹ کے مطابق، اسرائیل چاہتا ہے کہ مصر کو علاقے میں ایک سیاسی طاقت دکھا کر فلسطینوں کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کرے۔ السیسی کی حالیہ تقریر جس بات کی گواہی دیتی ہے جس میں انہوں نے امن اقدامات کی بات کی اور اس کے علاوہ اسرائیلی وزیراعظم کو بھی اس تقریر کے متن سے آگاہ کیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی سرنگوں کے خلاف مصری کارروائی اور اس ملک کی جزیرہ ''سینا'' میں مسلح گروہوں کے خلاف حملوں پر اسرائیلی حکومت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

یہ ایک ایسی حالت میں ہے کہ مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطین کا دورہ کرکے بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی تھی۔

صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اور شکری کی مقبوضہ فلسطین میں ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

اس ملاقات کے بعد شکری نے نیوز کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا حالیہ دورہ صدر عبد الفتاح السیسی کے امن پروگرام کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ہے۔

شکری کا کہنا تھا کہ یہ امن پیغام  پورے علاقے پر مثبت اثرات ڈالے گا، اس لئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک امن کے لئے ضروری اقدامات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مصر مشرق وسطی میں تمام مسائل کے منصفانہ حل کی حمایت کرتا ہے۔

یاد رہے مصری کٹھ پتلی حکومت امریکی دباؤ میں آکر اس ملک کے عوام کی امنگوں کے خلاف عالمی شیطانوں  ''امریکہ و اسرائیل'' کی خشنودی حاصل کرنے کے درپے ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری