پاک بھارت کے درمیان سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق


پاک بھارت کے درمیان سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق

پاکستان اور ہندوستان کے سیکیورٹی حکام کے ایک مشترکہ اجلاس کے دوران ایسی حالت میں سرحد پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کئی عشروں سے ایک دوسرے کو اس سلسلے میں مورد الزام ٹھراتے آرہے ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان رینجرز پنجاب اور بھارتی سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے درمیان آئندہ سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق، بھارتی سیکیورٹی فورس کا 23 رکنی وفد 2 روزہ دورے پر پاکستان کے دورے پر ہے۔

لاہور میں ہونے والے اجلاس میں بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل شری کرشن کمار شرما نے بھارت اور ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق برکی نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

اس موقع پر سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل و حرکت پر بات کی گئی جب کہ اجلاس میں بارڈرکے دونوں جانب مارے جانے والے اسمگلروں کی تعداد اور تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا جس کے بعد اتفاق کیا گیا کہ آئندہ سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی اور اس حوالے سے ایک دوسرے سے رابطے بڑھانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔

اجلاس کے دوران بی ایس ایف کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعے کو ایجنڈے کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی جسے ڈی جی رینجرز پنجاب نے مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پٹھان کوٹ حملہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لئے اپنی ٹیم بھارت بھیج کر تعاون کا عملی مظاہرہ کرچکا ہے جب کہ پٹھان کوٹ واقعہ کا بارڈر معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ ایسے حالات میں ہے کہ دونوں ممالک کئی عشروں سے سرحد پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق کرتے آئے ہیں لیکن عرصہ گزرنے کے بعد دوبارہ فائرنگ شروع ہوجاتی ہے جس پر دونوں ملکوں کے حکام ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھراتے ہیں۔

پاکستانی اور ہندوستانی عوام ہر سال دونوں طرف سے فائرنگ کی وجہ سے بہت زیادہ مالی اور جانی نقصانات کے متحمل ہوتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری