"اوباما" شام کے بحران کے سیاسی حل کے لئے روسی تعاون کا خواہاں


"اوباما" شام کے بحران کے سیاسی حل کے لئے روسی تعاون کا خواہاں

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ واشنگٹن - ماسکو ناسازگار تعلقات کے باوجود، امریکہ، شام میں مسلح تصادم کے سیاسی حل کے حصول میں روسی تعاون کا خواہاں ہے.

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ''باراک اوباما'' نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو اور واشنگنٹن کے درمیاں تعلقات ناسازگار ہونے کے باوجود امریکہ کی کوشش ہے کہ شام اور یوکرائن کے سیاسی بحران کے حل کے لئے ماسکو سے تعاون کیا جائے۔

باراک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں "ڈیموکریٹک پارٹی" کے الیکٹرانک جاسوسی پیغامات کے معاملے پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ ماسکو اس جاسوسی کے ذریعے امریکی صدارتی امیدوار ''ڈونلڈٹرمپ'' کی حمایت کرنا چاہتا ہے۔

ماسکو کی جاسوسی کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کا براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ بہت ساری حکومتیں ہماری سرفرمیوں کو چراتی ہیں۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات 2012ء سے سرد مہری کا شکار ہیں تاہم اس کے باوجود وہ شام اور یوکرائن کے سیاسی بحران کے حل میں تمام رکاوٹیں روس کے ساتھ مل کر حل کرنا چاہتے ہیں۔

اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ ''جان کیری'' نے شامی حکومت اور دہشت گرد گروہوں سے صبر و تحمل کی اپیل کی تھی۔

یاد رہے کہ امریکہ نے ہمیشہ سے شام حکومت کے خلاف باغیوں اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں روس شامی صدر "بشارالاسد" کی حمایت کرتا آیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری