امریکی حملوں میں ایک لاکھ 73 ہزار سے زائد پاکستانی اور افغانیوں کی جانوں کا ضیاع


امریکی حملوں میں ایک لاکھ 73 ہزار سے زائد پاکستانی اور افغانیوں کی جانوں کا ضیاع

کاسٹ آف وار پروجیکٹ (cost of war) نے ایک نئی تحقیق کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ پچھلے 15 سالوں سے جاری امریکی ڈرون حملوں میں ایک لاکھ 73 ہزار پاکستانی اور افغانی موت کے گھاٹ اتار دئے گئے ہیں جبکہ بالواسطہ جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد نامعلوم ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی یونیورسٹی میں موجود "کاسٹ آف وار" پروجیکٹ نے ایک نئی تحقیقی رپورٹ پیش کی ہے۔

کاسٹ آف وار نے اپنی تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد میں سے کتنے عسکریت پسند اور کتنے عام شہری شامل ہیں۔

"رصد نیوز" کے مطابق، "نیٹاسی کرافورڈ" (Neta C. Crawford) بوسٹن یونیورسٹی میں سیاسیات کے استاد اور اس ریسرچ کے منصف کا کہنا ہے کہ دنیا کی نگاہیں عراق اور شام جنگوں پر مرکوز ہیں جبکہ 11 ستمبر کے بعد شروع ہونے والی افغان جنگ ابھی تک جاری ہے۔

کرافورڈ نے بتایا کہ بارک اوباما نے افغان جنگ کے بارے میں کچھ اعداد و شمار پیش کئے تھے لیکن افغانستان جنگ میں شدت کے ساتھ تیزی نظر آرہی ہے۔

کرافورڈ نے اپنی تحقیق کے بارے میں یہ وضاحت دی ہے کہ اس ریسرچ  کا فوکس 2001ء کے بعد پاکستان اور افغانستان میں کیے گئے حملوں پر ہے۔

کرافورڈ کی تحقیق کے مطابق، مارچ 2015ء کے بعد افغانستان اور پاکستان میں ڈرون حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 24 ھزار ہے اور اس تاریخ سے پہلے کی تعداد ایک لاکھ 49 ہزار درج ہو چکی ہے۔

بوسٹن یونیورسٹی میں سیاسیات کے استاد نے اس رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار ان ہلاکتوں کے علاوہ ہے جو بالواسطہ جنگ میں مارے گئے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری