حرم امام رضاعلیہ السلام ایرانی قوم کے لئے ایک عظیم درسگاہ ہے

حرم امام رضاعلیہ السلام ایرانی قوم کے لئے ایک عظیم درسگاہ ہے

فارسی زبان و ادب اکیڈمی کے صدر نے اس بیان کے ساتھ کہ حرم امام رضا علیہ السلام ایرانی قوم کے لئے ایک عظیم درسگاہ ہے، کہا کہ کوئی بھی شخص جو امام (ع) کی زیارت کےلئے جاتا ہے خدا، وحی، نبوت اور امامت کے نزدیک ہوجاتا ہے.

تسنیم پریس کلب کےثقافتی نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن اور فارسی زبان و ادب اکیڈمی کے چیئرمین ڈاکٹر"غلام علی حداد عادل" نے ہفتے کی شام، حرم مطہر رضوی کے کارکنوں «خادمین شمس» کی جشن تقریب جسے ثقافتی مرکز "اندیشه" میں منعقد کیا گیا تھا، خطاب کرتےہوئے کہا کہ قومی اور مذہبی عیدوں کا ایک دوسرے سے قریب ہونا اسلامی انقلاب کی برکت سے ہے۔

ان کا کہنا تھا پیغمبراسلام (ص) نے ایران کے لوگوں کو اھلبیت اطہار علیہم السلام سے عشق اور محبت کے بدلے میں ایسی عنایت کردی ہے کہ امام معصوم تک آسان رسائی ان کو حاصل ہے۔

حداد عادل نے امام رضاعلیہ السلام کے مرقد مطھر کو دشمن کا سامنا کرنے اور مقابلہ کرنے کے لئےایک مضبوط ترین ثقافتی صلاحیت گردانا اور کہا کہ دشمن نے ایران پر حملہ کرنے کا سوچا ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک ثقافتی جنگ نئی اور نوجوان نسل کو بے دین اور بے راہ روی کے شکار کرنے اور خاندان کی بنیادوں کو پاش پاش کرنے کے لئے شروع کر دیا گیا ہے تاہم ہمیں اپنی تمام ثقافتی صلاحیتوں اور طاقت کے ساتھ دشمن کے اس سازش کا مقابلہ کرنا چاہئے۔

فارسی زبان و ادب اکیڈمی کے صدر نے ایران میں امام رضا علیہ السلام کے حرم کے ایمانی آثار کے وجود کو اہمترین سرمایہ قرار دیا اور کہا جو شخص بھی امام رضا (ع) کی زیارت کےلئے جاتا ہے وہ خدا کے قریب تر ہو جاتا ہے اور اگر کوئی امام رضا (ع) کی زیارت کے لئے نہیں جاتا تو وہ نقصان میں ہے اور اخلاقی اعتبار سے بھی امام رضا (ع) کا حرم ایرانی قوم کے لئے سب سے بڑی درسگاہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشہد کے تمدنی اور ثقافتی آثار کی طرف توجہ حرم امام رضا (ع) کے حرم کی برکت سے ہے، اس حرم مطہر کے وجود نے ہی خراسان اور ایران کے لوگوں کو بہت سی برکات نصیب کئے ہیں۔

تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن نے بات کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی کہ امام رضا (ع) کا مقدس وجود ایک فانوس کی طرح ایران کےخلا سے لٹکا ہوا ہے گویا اس بقعہ مبارک اور ضریح مطہر نے پورے ایران کو روشنی بخشی ہوئی ہے اور ہر ایرانی کی ہمیشہ سے یہ آرزو ہوتی ہے کہ مشہد مقدس جائے تاکہ امام رضا علیہ السلام کی مہربانی اورشفقت اس کا شامل حال رہے۔

حداد عادل نے آخر میں کہا: آستان قدس رضوی میں تمام ایرانی اسلامی فنون وآثارجلوہ گر ہیں اور شاید ہی کوئی آرٹ ہوجو آستان قدس رضوی میں موجود نہ ہو اورجو ھنر بھی ایران میں ابھر کر سامنے آیا ہے وہ آستان قدس میں موجود ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری