بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو کچلنے کے لئے مرچوں بھرے ہتھیار استعمال کرنے کا فیصلہ


بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو کچلنے کے لئے مرچوں بھرے ہتھیار استعمال کرنے کا فیصلہ

بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیر میں مظاہرین کے خلاف بھارتی فوج کو چھرے والے ہتھیاروں کے بعد اب مرچوں بھرے پاوا شیلز استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیر میں مظاہرین کے خلاف بھارتی فوج کو مرچوں بھرے پاوا شیلز استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ 

راج ناتھ سنگھ نے آل پارٹیز اجلاس کے لیے اپنے دورہ کشمیر سے قبل ان شیلز کے استعمال کی منظوری دی۔

ڈان نیوز نے اطلاع دی ہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے شہریوں پر چھروں والی بندوق کے استعمال سے متعدد کشمیری مظاہرین کی آنکھیں ضائع ہو گئی تھیں۔

بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر توڑے گئے اس ظلم پر پاکستان اور عالمی برادری کے ساتھ ساتھ کئی بھارتی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھی شدید تنقید سامنے آئی۔

جس کے بعد بھارتی حکومت نے ایک 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی جس میں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)، سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور آرڈیننس فیکٹری بورڈ کے ارکان شامل تھے۔

اس کمیٹی نے کشمیر میں ہونے والے مظاہروں کو کچلنے کے لئے پاوا نام کا ایک نیا ظلم ایجاد کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاوا ایک نامیاتی مرکب ہے جو قدرتی طور پر مرچ پاوڈر میں پایا جاتا ہے۔ ایک بار فائر ہونے پر پاوا شیل پھٹ جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ہدف بے حرکت اور مفلوج ہوجاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، حال ہی میں پینل نے پاوا شیلز کا عملی مظاہرہ بھی منعقد کیا۔

یاد رہے کہ حریت پسند لیڈر برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد وادی کے حالات نہایت کشیدہ ہیں۔ کشمیری شہری احتجاج کر رہے ہیں جبکہ بھارتی فوج اس احتجاج کو کچلنے کے لئے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر کے پرتشدد کارروائیاں کر رہی ہے
جس کی وجہ سے رواں سال 8 جولائی سے اب تک کم از کم 90 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

بھارتی فوج کے چھرے والی بندوق کے استعمال کے باعث متعدد کشمیری شہری اپنی بینائی ھمیشہ ھمیشہ کے لئے کھو چکے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری