پاکستان کا معیار تعلیم جدید تعلیمی تقاضوں سے 60 سال پیچھے ہے، اقوام متحدہ کا انکشاف


پاکستان کا معیار تعلیم جدید تعلیمی تقاضوں سے 60 سال پیچھے ہے، اقوام متحدہ کا انکشاف

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کا تعلیمی نظام دنیا بھر میں پرائمری سطح پر دی جانے والی تعلیم کے مقابلے میں 50 سال جب کہ سیکنڈری سطح پر دی جانے والی تعلیم نئے تقاضوں کے معیار سے 60 سال پیچھے ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے تعلیمی نظام کو دنیا بھر میں دی جانے والی تعلیم کے مقابلے میں 60 سال پیچھے قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 56 لاکھ  ایسے بچےہیں جو اسکول جاتے ہی نہیں جب کہ ایک کروڑ 4 لاکھ  ایسےبچے ہیں جو سیکنڈری اسکول سے آگے نہیں جا پاتے۔

اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے ذکر کیا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کا محض 11.3 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے جب کہ دیگر وجوہات میں ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیوں کی جانب اشارہ ہے جن میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کا یہ خوفناک انکشاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لئے یقینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔

حکمرانوں کو جلد از جلد ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کے لئے نہ صرف تعلیم کا حصول ممکن ہو بلکہ تعلیم کے شعبے کو جدید تقاضوں سے بھی ہمکنار کیا جا سکے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری