مہمند ایجنسی خودکش دھماکہ: شہداء نمازیوں کی تعداد 30 ہوگئی


مہمند ایجنسی خودکش دھماکہ: شہداء نمازیوں کی تعداد 30 ہوگئی

گذشتہ روز نماز جمعہ کے دوران مسجد کے قریب ہونے والے بم دھماکے میںشہداء نمازیوں کی تعداد 30 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس افسوسناک واقعے میں 31 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، مہمند ایجنسی کی تحصیل انبار کے علاقے بٹہ مینہ میں مسجد کے قریب دہشتگرد کاروائی میں تاحال 30 نمازی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 31 زخمی ہیں۔

اے آر وائی نے اطلاع دی ہے کہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے ساتھ ساتھ  گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

شعیت نیوز نے خبر دی ہے کہ خودکش حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور ایک زوردار دھماکےسے خود کو اڑا دیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا گیا۔

جب کہ جائے وقعہ سے ابتدائی شواہد جمع کرکے فرانزک لیب منتقل کر دیے گئے ہیں۔

زخمی ہونے والے نمازیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم چند زخمی افراد کو بعد ازاں باجوڑ ایجنسی اور پشاور کے ہسپتالوں میں بھیج دیا گیا۔

روزنامہ ڈان نیوز کے مطابق، دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروہ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نماز جمعہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے گہرے رنج و غم اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری