نائن الیون کے بعد پاکستان کے لئے امریکی حمایت ناگزیر تھی


نائن الیون کے بعد پاکستان کے لئے امریکی حمایت ناگزیر تھی

سابق صدر نے کہا ہے کہ اگر پاکستان 2001ء میں افغانستان میں نیٹو مداخلت کے دوران امریکہ کو اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت نہ دیتا تو بھارت یہ کام کرنے کے لیے بالکل تیار تھا۔

خبررساں ادارے تسنیم نیوز کے مطابق، سابق صدر اور فوجی جرنیل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ 2001ء میں نائن الیون حملے کے بعد عالمی حالات بالکل بدل چکے تھے جس کے بعد پاکستان کا امریکی جنگ کی حمایت کرنا ضروری ہو گیا  تھا۔

ایکسپریس نیوز نے سابق صدرپرویز مشرف کے بیان سے نقل کیا ہے کہ 2001ء میں افغانستان میں امریکی اتحاد کی حمایت کرنے کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اگر افغانستان میں حملے کیلئے پاکستان امریکہ کو اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت نہ دیتا تو بھارت یہ کام کرنے کے لئے مکمل طور پرآمادہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بہت جدوجہد کی تھی۔

اس حوالے سے انہوں نے بھارتی وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور من موہن سنگھ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا بھی ذکر کیا۔

ان کے بیان کے مطابق، کشمیر کا مسئلہ حل ہونے کے بالکل قریب تھا۔

انھوں نے  اپنی گفتگو میں لال مسجد آپریشن اور سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری کی معزولی کی بھی وضاحت کی۔

انہوں نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ سابق وزیراعظم بے نظیربھٹو اور موجودہ وزیراعظم نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کی اجازت دینے کیلئے امریکہ اور سعودی عرب کا بہت دباؤ تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری