لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر عزاداری میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی


لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر عزاداری میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی

ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے زیر اہتمام عزاداری پریس کانفرنس کے موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ علماء و ذاکرین سمیت عزاداری پر لگائی جانے والی پابندیوں کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا جبکہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر عزاداری میں مداخلت بھی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

خبررساں ادارے تسنیم نے شیعت نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے زیر اہتمام کراچی میں رحمت علی ہال خراسان پر منعقدہ عزاداری پریس کانفرنس سے خطاب میں مرکزی رہنما علامہ باقر عباس زیدی، علامہ عباس کمیلی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ علی کرار نقوی، علامہ شبیر میثمی، علامہ نعیم الحسن کا کہنا تھا کہ محرم الحرام سے قبل علماء و ذاکرین سمیت عزاداری پر لگائی جانے والی پابندیوں کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام میں دنیا بھر کی طرح ملک خداداد پاکستان میں بھی عزاداری سید الشہداؑ کے اجتماعات منعقد کئے جائیں گے، گزشتہ چند دھائیوں سے عزاداری کے خلاف ایک مخصوص فکر رکھنے والے افراد سازشیں کر رہے ہیں۔

علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کا استعمال دہشتگردوں کے خلاف کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، جس کی واضح مثال ملک بھر میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی جاری آزادانہ سرگرمیاں ہیں۔ شکارپور میں خودکش بمبار کا پکڑے جانا، اس بات کی واضح ثبوت ہیں کہ ملک بھر میں دہشتگردوں کا منظم نیٹ ورک قائم ہے۔ آخر کیوں حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف بروقت آپریشن نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی حالات کے تناظر میں عراق، شام، بحرین، یمن اور سعودیہ میں دہشتگردی پھیلانے والے تکفیری دہشتگردوں کے تعلقات پاکستان میں موجود کالعدم دہشتگرد جماعتوں سے ہیں اور داعشی دہشتگردوں کو بھی سب سے پہلے انہیں کالعدم جماعتوں نے خوش آمدید کہا ہے۔

کانفرنس کے موقع پر شیعہ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد کو یقینی بنائیں، کالعدم جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔

انہوں نے تاکید کی کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر عزاداری میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی لہٰذا اس میں نرمی کی جائے۔ محرم الحرام میں عزاداری کی مجالس و جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے، شکارپور سے گرفتار دہشتگرد کی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، سندھ بھر میں موجود کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور تفرقہ انگیزی و دہشتگردی میں ملوث مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے، سندھ بھر بالخصوص کراچی میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے آزادانہ اجتماعات پر پابندی اور ان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، حکومت و سیکیورٹی اداروں میں شامل کالعدم جماعتوں کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے، کوئٹہ تفتان بارڈر پر زائرین کی مشکلات کو حل کیا جائے، سیکیورٹی اداروں کی جانب سے زائرین سے معاوضہ طلب کرنا رشوت خوری ہے، وفاقی حکومت اس کا فوری نوٹس لے، کوئٹہ، تفتان سے زیارات مقدسہ کیلئے جانے والے زائرین کی آسانی کیلئے خصوصی انتطامات کئے جائیں۔

کانفرنس میں مولانا علی مرتضیٰ زیدی، مولانا قرة العین عابدی، مولانا محمد حسین رئیسی، مولانا علی انور، مولانا صادق جعفری، مولانا نشان حیدر، سمیت علماء و ذاکرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری