انتخابات جیتنے کی صورت میں بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر اعلان کرونگا


انتخابات جیتنے کی صورت میں بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر اعلان کرونگا

امریکی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران کہا کہ انتخابات جیتنے کی صورت میں بیت المقدس کو ہی اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی اور کہا کہ انتخابات جیتنے کی صورت میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے گا۔

ٹرمپ الیکشن کمپین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی اور دونوں رہنماوں نے اہم مسائل کے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تین ہزار سال سے زیادہ عرصہ پہلے بیت المقدس یہودیوں کا دارالحکومت تھا اب ٹرمپ کی خواہش ہے کہ انتخابات جیتنے کے بعد بیت القدس کو ہی اسرائیل کا دارالحکومت بنا دیا جائے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے بیت القدس کے مشرقی حصے پر قبضہ کیا ہوا ہے اور اب پورے بیت القدس کو اپنے دارالحکومت کے طور پر قرار دے رہا ہے حالانکہ اقوام متحدہ نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

اکتوبر 1995 میں امریکی کانگریس نے ایک قانون سازی کے ذریعے درخواست کی تھی کہ بیت المقدس کو ہی اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔

ٹرمپ الیکشن کمپین  نے مزید کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان علاقائی اہم امور کے علاوہ اسرائیل کے تحفظ اور فوجی سازوسامان کی امداد کے بارے میں بھی تفصیل سے بات ہوئی۔

ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم سے کہا ہے کہ اسرائیل دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا اہم اتحادی ہے۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ملاقات میں ایران کے جوہری معاہدے سمیت داعش اور دیگر اہم علاقائی مسائل موضوع گفتگو رہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے دوستی کا اظہار کرنے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم، ہیلری کلنٹن کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری