دہشت گردوں نے حلب کے 2 لاکھ شہریوں کو یرغمال بنالیا


دہشت گردوں نے حلب کے 2 لاکھ شہریوں کو یرغمال بنالیا

اقوام متحدہ میں روسی سفیر وتالی شرکن کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے حلب کے 2 لاکھ شہریوں کو یرغمال بنالیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے پریس ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روسی نمائندے کا کہنا تھا کہ شام کے شہر حلب میں 2 لاکھ افراد کو دہشت گرد عناصر نے یرغمال بنالیا ہے۔

انہوں نے امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے روس پر کی جانے والی نکتہ چینی کا جواب دیتے ہوئے کہا: حلب شہر میں 3500 کے قریب مسلح گروہ موجود ہیں ان میں سے 2 ہزار افراد کا تعلق النصرہ فرنٹ سے ہے۔

دہشت گرد یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعال کررہے ہیں اور رہائشی علاقوں سے شامی فوج پر حملے کررہے ہیں۔

روسی نمائندے وتالی شرکن کا کہنا ہے کہ دہشت گرد بھاری ہتھیاروں اور ٹینکوں سے لیس ہیں اور عام شہریوں کے خلاف ان ہتھیاروں کا استعمال کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سارے ہتھیار شامی حکومت مخالف قوتوں کے ذریعے دہشت گردوں تک پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے انسانی بنیادوں پر کی جانے والی امداد میں سب سے بڑی رکاوٹ کو دہشت گردوں کو ہی قرار دیا۔

وتالی شرکن نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ شام میں جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کررہا ہے۔

امریکہ اپنے ہی حمایت یافتہ گروہوں کو منوانے میں ناکام رہا ہے، امریکہ کو چاہئے کہ دہشت گرد اور غیر دہشت گرد عناصر کے درمیان فرق کو واضح طور پر بیان کرے۔

انہوں نے امریکی سفیر سمنتھا پاور کے اظہارات کو مسترد کرتے ہوئے کہا: شام میں تمام جماعتوں اور گروہوں کو چاہئے کہ امن و امان کے لئے سب مل کرکوششیں کریں۔

یاد رہے کہ سمنتھا پاور نے سلامتی کونسل میں بتایا تھا کہ روس اور شام نے حلب میں حکومت مخالف باغیوں پر جنگ مسلط کی ہوئی ہے اور وہ جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

جبکہ روس کا کہنا ہے کہ شامی فوج حلب میں عام شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچائے حلب سے دہشت گردوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکی ایلچی سمنتھا پاور کا کہنا تھا کہ امن کے بجائے، روس اور اسد جنگ کر رہے ہیں۔ شامیوں کو جان بچانے والی امداد فراہم کرنے کے بجائے روس اور اسد ہسپتالوں اور طبی عملے پر بمباری کر رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری