ظریف کا موگرینی کو ایٹمی معاہدے کے اجرا سے متعلق خط


ظریف کا موگرینی کو ایٹمی معاہدے کے اجرا سے متعلق خط

ایرانی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کو ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کرنے سے متعلق خط ارسال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے نیویارک میں ہونے والے وزرا اجلاس (ایران ایٹمی معاہدے سے متعلق) سے قبل ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی جانب سے خط وصول کیا ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے اس خط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خط کا موضوع ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ کئے گئے ایٹمی معاہدے سے متعلق ہے جبکہ اس کا کچھ حصہ معمول کی گفتگو پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان موضوعات کے بارے میں مشترکہ کمیشن اور گزشتہ ہفتے ہونے والے وزرا اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ نے اس خط میں ایٹمی معاہدے کے اجرا سے متعلق امریکی بد عہدی جیسے موضوعات کی طرف بھی اشارہ کیا ہوگا۔

ایران کے مرکزی بینک سربراہ ولی سیف اللہ جو عرصہ پہلے ویانا کا دورہ کر چکے ہیں، نے اس سلسلے میں کہا: حقیقت یہ ہے کہ امریکی دعوے سچ نہیں ہیں اور وہ وعدے جو امریکہ ایٹمی معاہدے سے متعلق کر چکا ہے، ابھی تک نامکمل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی رویے میں بھی شفافیت نظر نہیں آ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ایک طرف سے دعوے کرتا ہے کہ مغربی بینک ایران کے ساتھ کام کر سکتے ہیں جبکہ دوسری جانب ایدے اعلانات اور نئے اقدامات انجام دیتا ہے جو بینکوں کے خوفزدہ ہونے کا سبب بنتے ہیں۔

امام خامنہ ای کے نمائندے اور قومی سلامی کے مشیر علی شمخانی نے بھی گزشتہ روز ایٹمی معاہدے کے اجرا کے سلسلے میں امریکی بد عہدی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: اگر چھوٹے چھوٹے کام مثلا طیاروں کا خریدنا بھی امریکہ کی طرف سے خلاف ورزی قرار دئے جاتے ہیں اور واشنگٹن کی جانب سے رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں تو ایسی حالت میں ایران اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے کوئی سنجیدہ فیصلہ کریگا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری