دشمن کو اس کے مقاصد تک پہنچنے سے روکنا ہی ہماری جیت ہے


دشمن کو اس کے مقاصد تک پہنچنے سے روکنا ہی ہماری جیت ہے

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے محرم کی پہلی رات کی یاد میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئےکہا: فتح اور کامیابی کے معنی یہ ہیں کہ ہم دشمن کو اس کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہونے دیں۔

تسنیم خبررساں ادارے نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے محرم الحرام کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے ناپاک مقاصد کے حصول میں رکاوٹ بن جانے کو ہی کامیابی کہا جاتا ہے اور جس دن استقامتی تحریک نے دشمن کے مقابلے میں آہنی دیوار بن کر دشمن کے مقاصد اور عزائم کو خاک میں ملایا ہے اسی دن ہم کامیاب ہوچکے ہیں۔

حسن نصراللہ نے واقعہ کربلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کے میدان میں دو گروہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے اور دونوں کے مقاصد بھی الگ الگ تھے۔ ایک کا مقصد محض دنیاداری تھی تو دوسرے گروہ کا مقصد روز قیامت سرخرو ہونا تھا۔ بس کامیابی اسی کو ملی کہ جس نے اللہ کی رضا کو مد نظر رکھ کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا دیا، اسلام باقی رہا اور پوری دنیا میں پھیل گیا۔ یہ سب کچھ امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانیوں کی بدولت ہی ہوا، اگر امام حسین علیہ السلام اپنا سب کچھ قربان نہ کرتے تو اسلام کا خاتمہ ہوجاتا۔

انہوں نے مزید کہا: مسلم بن عقبہ کی اولاد داعش اور اس کے پیروکار بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور گالی گلوچ کے ذریعے اللہ تعالی کے قریب ہونا چاہتے ہیں۔ در اصل ان کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے یہ سب امریکہ و اسرائیل کے آلہ کار ہیں۔

امام حسین علیہ السلام زندہ ہیں، اسلام زندہ ہے اور پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا درندہ اور وحشی صفت دشمن رسوا ہوکر نابود ہوچکا ہے۔

سید حسن نے 2000ء کی اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی تحریک نے دشمن کو نہ صرف اس کے مقاصد میں ناکام کر دیا بلکہ مسلم امہ کو بھی دشمن کے خلاف پوری طرح بیدار کردیا اور اسی کا نام کامیابی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری