اسرائیل نے فلسطینی مسلمانوں پر مسجد ابراہیم کے دروازے بند کر دئے


اسرائیل نے فلسطینی مسلمانوں پر مسجد ابراہیم کے دروازے بند کر دئے

اسرائیل نے فلسطین کے شہر الخلیل میں واقع جامع الابراہیم کو 6 روز تک یہودیوں کی آمد کی وجہ سے مسلمانوں کے لیے بند کر دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، اسرائیل نے 6 روز کے لئے  فلسطینی مسلمانوں کا  قدیمی مسجد ابراہیم  میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا ہے۔

مسجد کے پیش امام حفظی ابو سینینہ کے بیان کے مطابق، یہودیوں کے مذہبی تہوار کی مناسبت سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ غلط ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ مسجد مسلمانوں کی ہے جس پر یہودی جبرا اپنا حق جتا کر ہمارے دینی جذبات مجروح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جامع الابراہیم مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ کے بعد چوتھی قدیم ترین مسجد ہے جس میں 12 ہزار افراد نماز پڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس مسجد میں موجود حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قبر مبارک کی زیارت کے لیے یہودیوں کی آمد جاری رہتی تھی۔

واضح رہے کہ 1994 میں اس مسجد میں نمازیوں پر ایک شدت پسند یہودی باروخ گولڈ اشٹائن نے گولیاں چلاتے ہوئے 29 فلسطینیوں کو شہید اور 125 کو زخمی کر دیا تھا جس کے بعد حکومت اسرائیل نے حفاظتی اقدامات کا بہانہ بناتے ہوئے مسجد کے آدھے حصے کو یہودیوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کر دیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری