پانی پلانے کا جرم، پولیس اور رینجرز کی سبیلوں کے خلاف کاروائی/ شہریوں کا شدید احتجاج


پانی پلانے کا جرم، پولیس اور رینجرز کی سبیلوں کے خلاف کاروائی/ شہریوں کا شدید احتجاج

کراچی میں سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کے حکم پر پانی کی سبیلوں کے خلاف کاروائی کر کے انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔

تسنیم نیوز کے مطابق، کراچی کے مختلف علاقوں میں سندھ پولیس اور رینجرز نے پانی کی سبیلوں کے خلاف آپریشن کیا ہے۔

شیعت نیوز نے خبر دی ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر رینجرز اور پولیس نے گلستان جوہر، قصبہ کالونی اور سچل کے علاقوں میں پانی کی سبیلیں ہٹا دی ہیں۔

جبکہ بعض جگہوں پر ساؤنڈ سسٹم بند کروا دیئے ہیں اور شہر میں مسلسل رینجرز کا گشت جاری ہے۔

واضح رہے کہ سندھ بھر میں لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال کی اجازت کا حکم نامہ محرم الحرام سے پہلے ہی جاری ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ سبیل حسین علیہ السلام، جس کو عرف عام میں سبیل کہہ کر پکارا جاتا ہے، عزاداری کا حصہ ہے۔

یہ سبیلیں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے خاندان اور ساتھیوں کی پیاس کی یادگار میں سینکڑوں سال سے لگائی جا رہی ہیں۔

ان سبیلوں میں اس بات سے بالاتر ہو کر کہ کون شیعہ ہے اور کون سنی، کون مسلم ہے اور کون غیر مسلم، سب پیاسوں کو پانی، شربت، چائے اور دودھ پلایا جاتا ہے کیونکہ ان سبیلوں کا تعلق مذہب یا قومیت سے نہیں بلکہ انسانیت، ہمدردی اور اخوت سے ہے۔

کراچی کی عوام اس منطق کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ جب عزاداران ہر لحاظ سے حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تو لوگوں کو پانی پلانا کس طرح نقص امن کا باعث بن سکتا ہے؟

اس بےجا پابندی پر عوام ذہنی کوفت اور اذیت کا شکار ہیں اور گلستان جوہر میں پرامن احتجاج جاری ہے۔

حکومت کے اس معتصبانہ رویے پر شہری سڑکوں پر نکل کر اس زیادتی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری