بھارت میں سکھ برادری پر زمین تنگ ہو گئی


بھارت میں سکھ برادری پر زمین تنگ ہو گئی

بھارتی پنجاب میں سرحد پر رہنے والے سکھ غلاموں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔

نوائے وقت نے اطلاع دی ہے کہ بھارت میں سکھوں پر زمین 1984ء کے بعد تنگ ہوتی چلی آرہی ہے۔

سرحد پر رہنے والے سکھ غلاموں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

جنگ کا بہانہ بنا کر بھارتی فوج نے انہیں سرحدی علاقوں سے نکال کر ریلیف کیمپوں میں لا پھینکا ہے جہاں وہ بے یارومددگار پڑے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

اپنے بیان میں ہرجیت سنگھ چاولہ، ملکیت سنگھ اور دیگر نے بتایا ہے کہ انکی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ کسانوں کو نقصان ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا ک وہ امن پسند لوگ ہیں، ہمیں جنگ نہیں امن چاہئے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے ان کے کھیتوں میں بارودی سرنگیں لگا دی گئی ہیں جنہیں ہٹایا بھی نہیں گیا۔ حتیٰ کہ فصلوں اور املاک کے نقصان کا معاوضہ بھی نہیں دیا جا رہا۔ بھارتی فوج کا یہ سلوک سکھوں کے معاشی قتل کے برابر ہے۔

انہوں نے اپنی حالت زار پر فریاد کرتے ہوئے کہا کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہم بھارتی سرکار کے غلام ہیں۔ بھارتی فوج ہمارے ساتھ دشمنوں کا سا رویہ رکھتی ہے۔

بھارت کی تاریخ ایسی ہی ناانصافیوں سے بھری پڑی ہے۔ بھارت کے اسی امتیازانہ سلوک کی وجہ سے سکھ برادری پریشان ہو کر خالصتان کا مطالبہ کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور بھارت حکومت کی جانب سے اقلیتوں پر مظالم کی وجہ سے خالصتان تحریک زور پکڑتی جا رہی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری