وزیراعظم نواز شریف ملک کو سفارتی تنہائی کی طرف لے جارہے ہیں، پرویز مشرف


وزیراعظم نواز شریف ملک کو سفارتی تنہائی کی طرف لے جارہے ہیں، پرویز مشرف

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ جب تک ملک کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے اس وقت تک بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو مؤثر انداز سے نہیں اٹھایا جاسکتا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے بیان دیا ہے کہ نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستان سفارتی طور پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز نے ان کے بیان سے نقل کیا ہے کہ 1999 میں سول ملٹری تعلقات اچھے تھے تاہم اس وقت سول ملٹری تعلقات کشیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ چونکہ پاکستان کی عوام بدحالی کا شکار ہے اور ملک کے حالات اچھے نہیں ہیں لہٰذا فوج بھی وفاقی حکومت سے خوش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج صرف پاکستان کا بھلا چاہتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت کی ناقص طرز حکمرانی فوج اور حکومت کے درمیان کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔

جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ ان کو اپنی مدت ملازمت میں توسیع کروانی چاہیے۔

اس نکتے کی وضاحت میں انہوں نے کہا کہ فوج میں بہت سے دیگر قابل افسران بھی موجود ہیں لیکن اس وقت پاکستان کو ایک تسلسل کی ضرورت ہے جس کے لئے جنرل راحیل شریف کی موجودگی ضروری ہے۔

اپنے موقف کی دوسری وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف اس وقت عوام میں بہت مقبول ہیں اور لوگوں کو ان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔

تاہم انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ نوازشریف انہیں ذاتی وجوہات کی بنا پر توسیع نہیں دیں گے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری