دمشق: مگر مچھ کے آنسو بہانے والی یورپی یونین دراصل دہشت گردوں کا دفاع کرتی ہے


دمشق: مگر مچھ کے آنسو بہانے والی یورپی یونین دراصل دہشت گردوں کا دفاع کرتی ہے

شام کی وزارت خارجہ کے ایک ذریعے نے کہا ہے کہ یورپی یونین کا فرانس جیسے سختگیر رکن کی پالسیوں پر عمل درآمد کرنا اس یونین کو خطے اور دنیا میں کسی بھی مثبت کردار ادا کرنے سے روکتی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے شام کی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یورپی یونین کی شام میں انسانی حقوق کے بارے میں بایانات صداقت پر مبنی نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کا فرانس جیسے سختگیر رکن کی پالیسیوں کی پیروی کرنا اس یونین کو خطے اور دنیا میں کسی بھی مثبت کردار کے ادا کرنے سے روکتی ہے۔

شامی وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق، شامی وزارت خارجہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی طرف سے جاری بیان کو من گھڑت سمجھتی ہے اور اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ رائے عامہ کو دکھ دینا اور حقائق کے بارے میں غلط بیانی کرنا اس یونین کے بعض رکن ممالک کے لئے جنہون نے کئی بار شام میں یورپی یونین کے اقدامات کے بے اثر ہونے پر بھی تنقید کی ہے، مناسب نہیں ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بہتر ہے یورپی یونین دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے بارے میں اپنے بیانات کو اپنے عمل کے ساتھ مطابقت دے اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کرے، نہ یہ کہ خود کو دہشتگردوں کا دفاع کرنے والا قرار دے اور حلب میں عام شہریوں پر دہشت گردوں کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم اور مصائب پر مگر مچھ کے آنسو بہائے۔

شامی وزارت کارجہ کے ذرائع کے مطابق، یورپی یونین کی شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے بیانات میں صداقت نہیں پائی جاتی اس لئے کہ یہ یونین دہشت گردی کی حمایت اور شامی عوام کے خلاف پابندیاں عائد کرتے ہوئے مسائل پیدا کرکے دہشت گردوں کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز یورپی یونین نے حلب پر روس اور شام کے ہوائی حملوں کی مذمت کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ ماسکو جان بوجھ کر ہسپتالوں اور طبی عملے کو ہدف بنا رہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری