افغانستان؛ افغان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 72 فیصد اضافہ


افغانستان؛ افغان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 72 فیصد اضافہ

افغانستان میں اقوام متحدہ کے دفتر کے مطابق، افغانستان میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران افغان اور غیر ملکی افواج کے فضائی حملوں میں شہریوں کی ہلاکتوں میں 72 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے مختلف علاقوں میں افغان اور غیر ملکی افواج کے فضائی حملوں میں اس ملک کےعام شہریوں کی ہلاکتوں میں گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (UNAMA) نے رواں سال کے پہلے 9 ماہ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس دوران 2 ہزار 562 شہری ہلاک اور 5 ہزار 835 زخمی ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ میں 2013 کے بعد سے بچوں کی شرح اموات میں اضافے پر تشویش کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔

اس ادارے نے بچوں کی شرح اموات میں سے  2 ہزار 461 کیس ریکارڈ کیے ہیں جن میں 639 بچے ہلاک اور ایک ہزار 822 بچے زخمی ہو گئے۔

اس رپورٹ میں عورتوں کی ہلاکتوں کے 877 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

گزشتہ نو ماہ میں 240 خواتین جاں بحق اور 637 زخمی ہو گئی ہیں۔

اقوم متحدہ کے دفتر نے ایک ہزار 897 شہری ہلاکتوں سمیت 623 ہلاکتوں اور ایک ہزار 274 زخمیوں کو بھی اپنے ریکارڈ میں لایا ہے جو حکومت کی حامی فورسز کی طرف سے ہوئے ہیں۔

ان اعداد و شمار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح اس رپورٹ کے مطابق، رواں سال کے جنوری سے 30 ستمبر کے دوران 292 افراد افغان اور امریکی فوجیوں کے فضائی حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔

ان فضائی حملوں میں 113 شہری جاں بحق اور 159 زخمی ہوگئے ہیں جس میں گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے دفتر نے ایک بار پھر شہریوں کو مزید نقصان پہنچانے سے بچانے کے لئے تمام فریقوں پر زور دیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری