امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 89 فیصد اضافہ


امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 89 فیصد اضافہ

امریکہ کی کئی ریاستوں پرمطالعات کے نتائج کے مطابق، امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم کی شرح میں تقریبا 90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے ہفنگٹن پوسٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ اور نیویارک شہر کی 20 ریاستوں پر کئے گئے مطالعات کے نتائج جو امریکہ کی جرمیات (criminology) سوسائٹی کو بھی بھیجے جائیں گے، کے مطابق، عام طور پر امریکہ میں نفرت پر مبنی جرائم میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مسلمانوں کے خلاف ان جرائم میں 89 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، اکیلے نیو یارک شہر میں نفرت پر مبنی جرائم میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس رپورٹ میں مسلمانوں سے خوف میں اضافہ، یورپ اور امریکہ میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں، امریکیوں اور یورپیوں کے خلاف تشدد پسند جنونی سلفیوں کے تعصب آمیز بیانات وغیرہ کو مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافے کی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔

پریس ٹی وی کے مطابق، شام میں پرتشدد خانہ جنگی اور اسی طرح داعش کے کتابچے اور خوفناک ویڈیوز نے امریکی معاشرے میں مسلمانوں کے خلاف منفی احساسات کو ہوا دی ہے.

اس رپورٹ میں آیا ہے کہ اسلام کے بارے میں جہالت اور امن پسند مسلمانوں کے ساتھ بامعنی رابطے کے فقدان کے ساتھ  ساتھ انتہا پسند اقلیت کے اقدامات، تشہیر اور تبلیغات نے امریکی مسلمانوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ منفی رویوں، غلط فہمیوں اور خدشات پیدا کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ 11ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکی معاشرے میں اسلامو فوبیا کی ایک نئی لہر وجود میں آئی ہے جس نے اس ملک میں مسلمانوں کی زندگی کو متاثر کر رکھا ہے۔

امریکہ کے اقتصادی اور فوجی مراکز پر حملوں میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کی قیادت میں مشرق وسطیٰ کے ممالک کے 19 شہریوں کی شرکت نے امریکی انتہاپسندوں کو موقع فراہم کیا ہے تاکہ دنیا میں اسلام کے خلاف بے سابقہ پروپیگنڈہ انجام دیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری