جرمنی کی عراقی امور میں مداخلت کرنے پر ترک حکومت پر سخت تنقید


جرمنی کی عراقی امور میں مداخلت کرنے پر ترک حکومت پر سخت تنقید

جرمن وزیر دفاع نے عراق کے اندرونی مسائل میں دخل اندازی کی کوشش کرنے پر ترک حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے جرمن ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پیرس میں داعش کے خلاف عراق اور ترکی کی نمائندگی کے بغیر ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مندوبین نے اتفاق رائے سے زور دے کر کہا کہ ریاستوں کی خود مختاری کا احترام کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ جرمن وزیر دفاع نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو عراق کے اندرونی مسائل میں دخل اندازی سے باز رہنا چاہئے۔

جرمن وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اس بارے میں ترک حکومت سے دو ٹوک بات کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ وہ عراق میں مداخلت سے باز رہے۔

خیال رہے کہ ترک حکومت داعش کے خلاف اتحاد میں شامل ہے اور اس کا اصرار ہے کہ موصل کی آزادی میں ترک فوج کو بھی شامل کیا جائے جبکہ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں ترک فوج کی مدد کی کوئی ضرورت نہیں، موصل صرف عراقی فوج کے ہاتھوں ہی آزاد ہوگا۔

پیشمرگہ فورس کے ایک سینئر کمانڈر کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شمالی عراق میں داعش کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے حملہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ عراقی سکیورٹی فورسز، موصل کو آزاد کرانے کی کارروائی شروع کرتے ہی دہشت گرد گروہ داعش سے کئی دیہات آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئی ہیں جبکہ عراقی فورسز کی حیران کن پیشقدمی کا سلسلہ جاری ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری