ایران اور چین نے فوجی اور دفاعی تعاون کا مشترکہ کمیشن قائم کردیا


ایران اور چین نے فوجی اور دفاعی تعاون کا مشترکہ کمیشن قائم کردیا

ایرانی مسلح افوج کے چیف کا کہنا ہے کہ ایران اور چین کے درمیان فوجی اور دفاعی تعاون کا مشترکہ کمیشن قائم کردیا گیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،  ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل ''محمدحسین باقری'' نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: چینی وزیر دفاع کا یہ پہلا دورہ تھا  جو دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع  نے جامع مذاکرات کے بعد فوجی اور دفاعی تعاون کے سمجھوتوں  پر دستخط کیے ہیں۔

ایران اور چین ایک دوسرے کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تجربات کا بھی تبادلہ کریں گے۔

باقری کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ نہایت اہم معاہدے ہوئے ہیں جو دونوں ملکوں کے دفاعی اور فوجی تعاون کے علاوہ خطے کے امن میں بھی اثر انداز ہوں گے۔

باقری نے چین کے وزیر دفاع سے کہا اسلامی جمہوری ایران شام اور عراق میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراقی اور شامی حکومتوں کے دیے گئے مشوروں کو چین کے ساتھ شئیر کرنے پر بھی تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں  نہایت عمدہ تجربات رکھتا ہے، ایران مذکورہ تجربات کو چین کے ساتھ شیئر کرنے پر بھی آمادہ ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اپنے تجربات کی روشنی میں دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے اجتماعی کوششوں میں مشارکت کے لیے تیار ہے اور چین بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

چین کے وزیردفاع چانگ وان چوآن نے اس موقع پر کہا کہ مشترکہ مفادات اور علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں پائی جانے والی ہم آہنگی کے نتیجے میں چین اور ایران کے درمیان دفاعی اور فوجی تعاون کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔

انہوں نے چین اور ایران کے درمیان دفاعی اور فوجی تعلقات کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دفاعی تعاون کے منصوبوں پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیا۔

چینی وزیر دفاع نے  اظہار خیال کرتے ہوئے کہا  کہ ان کا دورۂ ایران دونوں ملکوں کے دفاعی اور عسکری تعلقات میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا جس سے بیجنگ تہران تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا ایران اور چین کے درمیان دوستی 2000 سال پرانی ہے اور اب دونوں ممالک شاہراہ ریشم کے زریعے ایک دوسرے سے منسلک ہوگئے ہیں۔

واضح رہے چین کے وزیر دفاع کے دورہ تہران سے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے جس سے علاقائی اور عالمی امن و استحکام کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔یاد رہے چین کے وزیر دفاع چانگ وان چوآن ایک اعلی سطحی دفاعی وفد کے ہمراہ اتوار کے روز تین روزہ دورے پر تہران پہنچے تھے۔

 

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری