برطانوی حکومت کا سعودی عرب کو اسلحہ کی فراہمی ترک نہ کرنے کا فیصلہ


برطانوی حکومت کا سعودی عرب کو اسلحہ کی فراہمی ترک نہ کرنے کا فیصلہ

بعض برطانوی پارلیمنٹ ارکان نے یمن میں سعودی وحشیانہ حملوں کی وجہ سے اپنی حکومت سے درخواست کی تھی کہ سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنا بند کردے تاہم برطانوی حکومت نے اس درخواست کو رد کردیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، برطانوی حکومت نے سعودی عرب کو اسلحہ فراہمی ترک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ بعض برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان اپنے ملک کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف ہیں۔

برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے مطابق، سعودی عرب برطانوی اسلحے سے یمن میں مظلوم عوام کا خون بہا رہی ہے۔

روزنامہ اینڈیپینڈنٹ نے رپورٹ دی ہے کہ بین الاقوامی ترقی، اقتصادی اور اسلحہ کی برآمدات کی نگرانی کرنے والی کمیٹیاں برطانوی پارلیمنٹ میں سعودی عرب کو اسلحہ فراہمی روکنے کی خواہاں تھیں۔

برطانوی حکومت کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب کی اسلحہ استعمال کرنے سے متعلق پالیسیاں ان کی پالیسیوں سے مطابقت رکھتی ہیں۔

دوسری جانب پارلیمنٹ ارکان کا کہنا ہے کہ قوی امکان پایا جاتا ہے کہ یہ اسلحہ اس طریقے سے یمن میں استعمال کیا جائے جس سے بشردوستانہ امور اور انسانی حقوق کی حفاظت کرنے والے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو۔

یاد رہے کہ برطانوی اور سعودی حکومت نے سال 2015 میں 3۔3 ملین پونڈ کی خطیر رقم کے قرارداد پر دستخط کئے تھے جس میں ڈرون، ہیلی کاپٹر اور جنگی طیاروں سمیت مختلف قسم کے اسلحے شامل تھے۔

سعودی اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے گزشتہ سال یمن کے خلاف وسیع پیمانے پر جنگ کا آغاز کیا گیا جو ابھی تک جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس جنگ میں ابھی تک 10 ہزار یمنی شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہو گئے ہیں جبکہ دوسری طرف، بلین ڈالرز کا مالی نقصان بھی ہوا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری