اگر ٹرمپ پالیسی سے سعودی عرب کو نقصان پہنچا تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہے گا


اگر ٹرمپ پالیسی سے سعودی عرب کو نقصان پہنچا تو امریکہ بھی محفوظ نہیں رہے گا

سعودی عرب کے وزیر نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرمپ کی پالیسیوں سے سعودی معیشت کو نقصان پہنچا تو اس کا خمیازہ امریکہ کو بھی بھگتنا پڑے گا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، سعودی عرب نے امریکہ کی نئی حکومت پر اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

برطانوی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ  سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی خالد الفالح کا کہنا ہے کہ امریکہ آزاد منڈیوں کا سب سے بڑا حامی ہے اور تیل کی خریداری کا سب سے زیادہ فائدہ بھی واشنگٹن نے اٹھایا ہے جس سے امریکہ میں ملازمتوں کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ نے اپنے انتخابی وعدوں کے مطابق سعودی عرب سے تیل کی درآمد پر پابندی لگائی تو امریکی معیشت بھی اس کے منفی اثرات سے محفوظ نہ رہ پائے گا۔

سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں اور دنیا میں تیزی سے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو قابو کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے اور ایسی صورت حال میں ہم لوگوں کو غربت میں دھکیل کر ان کی مشکلات میں اضافہ نہیں کر سکتے۔

دوسری جانب، ڈونلڈ ٹرمپ پیرس میں طے پانے والے گرین ہاؤس معاہدے کو ختم کرنے کا کہہ چکے ہیں جب کہ سعودی عرب ان 200 ممالک میں سے ایک ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لئے پیرس معاہدے پر فوری عمل درآمد کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب سمیت مختلف ملکوں سے تیل کی درآمد بند کر دیں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری