اسرائیلی حکام نے ایک مسجد پر 2000 ڈالر جرمانہ عائد کردیا


اسرائیلی حکام نے ایک مسجد پر 2000 ڈالر جرمانہ عائد کردیا

صہیونی حکام نے فلسطین کی ایک مسجد سے اذان نشر کرنے پر 2000 ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صہیونی حکام نے اذان پر عائد کی جانے والی پابندی کا اجرا کرتے ہوئے فلسطین کی ایک مسجد پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔

صہیونی حکومت کی طرف سے منع کرنے کے باوجود '' اللد'' شہر کی ایک مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی گئی اور اسرائیلی نسل پرست حکام نے مؤذن پر 2000 ڈالر جرمانہ عائد کردیا۔

واضح رہے کہ صہیونی نسل پرست حکام  نے  کئی سالوں سے قدس اور فلسطینیوں کی زمینوں پر ناجائز قبضے کے بعد اب بیت المقدس اور اطراف کی مساجد میں اذان پر پابندی لگائی ہے جو کسی بھی صورت فلسطینوں کو قابل قبول نہیں ہے۔

اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے مسجد اقصیٰ سمیت بیت المقدس کی تمام مساجد میں اذان پر پابندی کے لئے تجاویز حکومت کے سامنے پیش کی گئی تھیں جن کی اسرائیلی کابینہ نے باقاعدہ منظوری دے دی تھی اب اس کا باقاعدہ طور پر اجرا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

صہیونی حکام نے اعلان کیا ہے اگر کسی مسجد سے اذان کی آواز آئی تو پولیس مؤذن کو گرفتار کرنے کی مجاز ہوگی اور موذن کو اسرائیلی عدالت میں پیش کرکے جرمانہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی پارلیمنٹ میں مسلم رکن نے  مذکورہ قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اذان دے کر یہودیوں کو حواس باختہ کر دیا تھا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری