ڈویورنڈ لائن پر پاک فوج کی تقریبات پر کابل حکومت کا احتجاج


ڈویورنڈ لائن پر پاک فوج کی تقریبات پر کابل حکومت کا احتجاج

افغانستان نے پاک فوج کی جانب سے ڈیورنڈ لائن پر پرچم اتارنے کی خصوصی تقریب منعقد کرنے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر مناسب، اشتعال انگیز اور سابقہ دو طرفہ وعدوں کے خلاف قرار دے دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، افغانستان نے پاک فوج کی جانب سے ڈیورنڈ لائن پر پرچم اتارنے کی خصوصی تقریب منعقد کرنے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر مناسب، اشتعال انگیز اور سابقہ دو طرفہ وعدوں کے خلاف قرار دے دیا۔

ڈاون نیوز نے افغان خبر رساں ادارے خامہ پریس کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے پاکستانی فوج کی جانب سے ڈیورنڈ لائن پر زیرو پوائنٹ کے ساتھ پرچم اتارنے کی خصوصی تقریب کے حوالے سے شدید احتجاج کیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے اس بیان کے ساتھ کہ اس طرح کی تقریبات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرسکتی ہیں، مزید کہا ہے کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات حساس صورتحال اختیار کرچکے ہیں اور ایسے اقدامات سے تناؤ میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈیورنڈ لائن کے دونوں اطراف بسنے والے رہائشیوں کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کو خصوصی فوجی تقریبات منعقد کرنے کے بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔

افغان وزارت خارجہ نے ڈیورنڈ لائن کے دوسری جانب بسنے والے شہریوں پر افغانستان کے سفر کے لیے ویزا کے حصول کے سلسلے میں ڈالے جانے والے دباؤ پر بھی احتجاج کیا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 18 نومبر کو چمن میں پاک-افغان سرحد پر باب دوستی کے مقام پر پرچم اتارنے کی پہلی تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں سیکٹر کمانڈر نارتھ کمانڈنٹ ، چمن اسکاؤٹس، قبائلی عمائدین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔

ڈیورنڈ لائن کا مسئلہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان متنازع ہے، پاکستان کا اصرار ہے کہ ڈیورنڈ لائن ایک بین الاقوامی سرحد ہے اور اسے امریکا سمیت عالمی برادری نے بھی تسلیم کیا ہے، لیکن افغانستان یہ حقیقت تسلیم کرنے سے اب تک گریزاں ہے۔

تاہم ڈیورنڈ لائن کے دونوں جانب مسلح سیکورٹی اہلکاروں کی چوکیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کابل دراصل اسے سرحد تسلیم کرتا ہے۔

ڈیورنڈ لائن پر پاک-افغان فورسز کے درمیان تصادم ہوتا رہتا ہے، اس حوالے سے حالیہ واقعہ رواں برس پیش آیا تھا، جب 12 جون کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقے میں طورخم پر گیٹ کی تعمیر کی وجہ سے شدید جھڑپ ہوئی تھی، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔

افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد طورخم سے لنڈی کوتل بازار تک کرفیو نافذ کردیا گیا اور پاکستان نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا تھا۔

سرحد پر ہونے والی ان جھڑپوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پاک فوج کے میجر علی جواد چنگیزی بعد ازاں دم توڑ گئے تھے۔

بعدازاں طورخم بارڈر کو بند کردیا گیا تھا، جسے مذاکرات کے بعد دوبارہ کھولا گیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری