روحانی: شام کے بارے میں ایران اور روس کی ہفکری اور مشترکہ تعاون خطے کے استحکام کا سبب


روحانی: شام کے بارے میں ایران اور روس کی ہفکری اور مشترکہ تعاون خطے کے استحکام کا سبب

ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے روسی ہم منصب ولادمیر پیوٹن سے ٹیلفونک مکالمے میں اہم ترین دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے روسی ہم منصب ولادمیر پیوٹن سے ٹیلفونک رابطہ کیا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے اہم ترین دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کی۔

صدر روحانی نے تہران میں قائم ہونے والے ایران اور روس کے مابین مشترکہ کمیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہمیں امید ہے کہ تہران اور ماسکو کے درمیان ترقی کی راہ میں ہر قسم کی رکاوٹیں مذکورہ کمیشن کے قیام سے دور ہو جائیں گی اور یہ کمیشن بینکنگ اور ویزا پالیسی سے متعلق تعاون میں مددگار ثابت ہوگا۔

ایرانی صدر کا ایران، روس اور آذربائیجان کے مابین ہونے والے کامیاب مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا: ان مذاکرات کا اگلا دور تہران میں منعقد ہوگا جو سہ طرفہ اور علاقائی تعاون کو مزید تقویت بخشے گا۔

روحانی نے شام میں دہشتگردی کے خلاف روس اور ایران کی ہمفکری، مشترکہ تعاون اور خطے کے استحکام سے متعلق دونوں ممالک کے تاریخی اثرات کو خوش آئند قرار دیا اور کہا: شام بحران کا آخری حل سیاسی طریقے سے مذاکرات اور وہاں کے عوام کی خود ارادیت پر منحصر ہے۔

روسی صدر نے مکالمے کے ابتداء میں ایران کے شہر سمنان میں ہونے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تسلیت پیش کی اور کہا کہ روسی عوام اور حکومت اس دلخراش حادثے میں ایرانی عوام کے ساتھ غم میں شریک ہیں۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ماسکو ایران کے ساتھ تعاون کی سطح کو پہلے سے زیادہ عروج پر لانے کا خواہاں ہے۔

روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان نزدیک روابط ک طفیل رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں تہران اور ماسکو کے درمیان اقتصادی مبادلات کے حجم میں گزشتہ سال کی نسبت نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ یہ مثبت پیشرفت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کا پیش خیمہ ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری