برطانوی شہری نے شریف خاندان کے لندن فلیٹس سے متعلق رجسٹرار ارسال کردی


برطانوی شہری نے شریف خاندان کے لندن فلیٹس سے متعلق رجسٹرار ارسال کردی

برطانوی شہر ی کاشف مسعود نے شریف خاندان کے لندن فلیٹس سے متعلق رجسٹراس سپریم کورٹ کو ای میل کردی۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی شہر ی کاشف مسعود نے شریف خاندان کے لندن فلیٹس سے متعلق رجسٹراس سپریم کورٹ کو ای میل کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، کاشف مسعود نے الزام عائد کیا ہے کہ شریف فیملی نے مے فیئرفلیٹس منی لانڈرنگ کی رقم سے خریدے، منی لانڈرنگ کی رقم جعلی بنک اکاوئنٹس کے ذریعے ٹرانسفر کی گئی، یہ جعلی اکاﺅنٹ میرے والد کی مرضی کے بغیر ان کے نام پر کھولا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹس غیر قانونی ذرائع سے حاصل رقم سے خریدے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بطور پاکستانی عدالتی بینچ کی معاونت کرنا چاہتا ہوں، بیان ریکارڈ کرانے کے لیے عدالت کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں۔

دوسری جانب، مسلم لیگ عوامی کے رہنما شیخ رشید نے بھی وزیر اعظم کے بچوں کی آف شور کمپنیوں سے متعلق دستاویز سپریم کورٹ میں جمع کرادیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور پاناما کیس میں فریق شیخ رشید احمد کے شواہد وزیر اعظم کے بچوںکی آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول سے متعلق ہیں جنہیں جمع کرانے کا مقصد ان کمپنیز کی ملکیت ثابت کرنا ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ انصاف بھی ملے گا ثبوت بھی آئیں گے اور سیاسی تابوت بھی اٹھیں گے ۔ "کل بینچ سے استدعا کرونگا کہ پہلے مجھے سن لیا جائے"۔

انہوں نے کہا کہ میرا کیس انتہائی سادہ ہے، آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق ہی میری استدعا ہے کیونکہ اس کیس میں 12 افراد نااہل ہوئے انکے کیس نوازشریف سے کمزور تھے۔

یاد رہے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کا 5رکنی لارجر بینچ کل پاناما لیکس کیس کی سماعت کریگا۔

گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی وزیر اعظم کے لندن فلیٹس کے حوالے سے کچھ دستاویز سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھیں اور آج شیخ رشید احمد نے نواز شریف کے بچوں کی آف شور کمپنیوں سے متعلق شواہد عدالت عالیہ کے حوالے کر دیے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری