نئی دہلی کی ایران سے گیس فیلڈ "فرزاد بی" کو جلد بھارتی کمپنی کے حوالے کرنے کی درخواست


نئی دہلی کی ایران سے گیس فیلڈ "فرزاد بی" کو جلد بھارتی کمپنی کے حوالے کرنے کی درخواست

دہلی حکومت نے ایران سے درخواست کی ہے کہ جتنا جلد ہوسکے گیس فیلڈ "فرزاد بی" کے بارے میں مذاکرات کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر اسے بھارتی کمپنی او این جی سی ودیش کے حوالے کرے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے انڈیا ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت نے ایران سے درخواست کی ہے کہ جتنا جلد ہوسکے گیس فیلڈ  "فرزاد بی" کے بارے میں مذاکرات کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر بھارتی کمپنی  او این جی سی ودیش کے حوالے کرنے کی کوشش کرے۔

بھارتی وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان نے ایرانی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے ایران سے درخواست کی ہے کہ جنتا جلد ہوسکے فرزاد بی گیس فلیڈ کو بھارتی کمپنی کے حوالے کیا جائے۔

بھارتی وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے ایران کے ساتھ نہایت قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں اسی وجہ سے ہم نے مغربی پابندیوں کے دور میں بھی تہران سے تعاون جاری رکھا۔

ایران میں دریافت ہونے والے فرزاد گیس فیلڈ کو بھارتی کمپنی "او.این.جی.سی ودیش" کی بیرون ملک دریافت ہونے والی سب بڑی گیس فیلڈ بتائی جاتی ہے۔

2008ء میں بھارتی کمپنی نے فرزاد بی گیس فیلڈ کا انکشاف کیا تھا مگر عالمی پابندیوں کی وجہ سے اس حوالے سے کام روک لیا  گیا تھا۔ اب ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کے بعد بھارتی وزرات پٹرولیم اس بات کی امید رکھتی ہے کہ ایران پھر سے فرزاد گیس فیلڈ کے فروغ کے لئے ٹھیکہ اسی بھارتی کمپنی کو دے دیگا۔

واضح رہے کہ ایران اور بھارتی کمپنی او این جی سی ودیش کے درمیان قیمت پر اختلافات پائے جاتے ہیں جس کے بارے میں مزید مذاکرات متوقع ہیں۔

تہران کا ماننا ہے کہ بھارتی کمپنی کو معاوضے کے طور پر 5 ارب ڈالر بہت زیادہ ہیں، کمپنی کو چاہئے کہ مذکورہ رقم میں کمی کرے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری