بلوچستان میں دسیوں کاروائیوں میں ملوث 5 اہم دہشتگردوں کی ہلاکت


بلوچستان میں دسیوں کاروائیوں میں ملوث 5 اہم دہشتگردوں کی ہلاکت

وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی پشین میں گزشتہ رات حساس ادارے، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے مشترکہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں کوئٹہ سول اسپتال دھماکے کے ماسٹر مائند سمیت بلوچستان میں دسیوں کاروائیاں کرنے والے پانچ اہم دہشتگرد مارے گئے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کی وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں صوبائی سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر محمد اکبرحریفال، آئی جی پولیس احسن محبوب، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ منظور سرور چوہدری اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن اعتراز گورایا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشین میں گزشتہ رات حساس ادارے، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے مشترکہ کارروائی کی جہاں فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشتگرد مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ہلاک دہشتگردوں میں سانحہ 8 اگست سول اسپتال کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک دہشتگردوں میں تین کی شناخت ہوگئی ہے جن کا تعلق ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی العالمی اور جیش الاسلام سے ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ہلاک دہشتگردوں میں ایک کی شناخت جہانگیر بادینی کے نام سے ہوئی ہے۔ جہانگیر بادینی عرف محمود عرف بزرگ عرف امیر صاحب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر تھا۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جہانگیر بادینی نے دو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ بلال انور کاسی کو خود فائرنگ کرکے شہید کیا۔

انہوں نے کہا کہ بیرسٹر امان اللہ اچکزئی کو بھی انہی دہشتگردوں نے شہید کیا تھا۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے مزید کہا: یہ دہشتگرد رمضان المبارک میں کوئٹہ میں پولیس انسپکٹر کو سجدے کی حالت میں شہید کرنے میں بھی ملوث تھے۔ اکتوبر میں سبزل روڈ پر تین ایف سی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ بھی انہی دہشتگردوں کی جانب سے انجام پائی تھی۔

بگٹی نے کہا: کرانی روڈ پر چار ہزارہ خواتین کی ٹارگٹ کلنگ، اسپنی روڈ پر زائرین کے قافلے پر اور سریاب روڈ پر صوبائی وزیر معدنیات سرفراز ڈومکی کے قافلے پر بم حملوں میں بھی یہی گروہ ملوث تھا۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال نواں کلی میں بینک ڈکیتی اور مزاحمت پر سیکورٹی گارڈ کو شہید کرنے، 2014ء میں رئیسانی روڈ پر بلوچستان کانسٹیبلری کی چوکی پر دستی بم حملے میں بھی یہی دہشترگرد ملوث تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران چار تیار خودکش جیکٹ، تیس سے چالیس کلو دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ دہشتگرد اسی کمپاؤنڈ میں خودکش جیکٹ تیار کرتے تھے۔

سرفراز بگٹی نے نے کہا: دس دن قبل سیکورٹی فورسز کو ایک اہم لیڈ ملی جس پر آج کی کارروائی ممکن ہوئی جبکہ 8اگست کو خودکش حملہ کرنیوالے حملہ آور کی شناخت بھی ہوگئی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری