ٹرمپ کا ایران کے بارے میں نقطۂ نظر؛ حتمی قضاوت فی الحال قبل از وقت


ٹرمپ کا ایران کے بارے میں نقطۂ نظر؛ حتمی قضاوت فی الحال قبل از وقت

ٹرمپ کے ایران سے متعلق نقطۂ نظر کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنا فی الحال قبل از وقت ہوگا اگرچہ نو منتخب امریکی صدر انتخابی مہم کے دوران ایران ایٹمی معاہدے کو مسلسل تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بدترین معاہدہ قرار دے رہا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ایران مخالف سخت گیر موقف کے باوجود اور ان کے نئی ٹیم کا انتخاب جو ایران کی مخالفت کرنے پر مشہور ہے، کے پیش نظر، ابھی تک ٹرمپ کی ایران سے متعلق نقطۂ نظر کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنا قبل از وقت ہے۔

اگر حق کی بات کی جائے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والا ایٹمی معاہدہ ایک ایسے فریم ورک کے تحت دستخط ہوا ہے جس میں امریکیوں کے متعدد مفادات کا لحاظ رکھا گیا ہے اور اوباما کی جانب سے اس کا دفاع خواہ وہ اس ملک کے اندر ہو یا باہر، واشنگٹن کے مفادات کی خاطر ہے نہ کہ ایران کے حقوق و مفادات کی خاطر۔

یہ ایٹمی معاہدہ ناصرف ایران کے جوہری پروگرام کو بین الاقوامی نظارت کے تحت قرار دیتا ہے بلکہ ایران کے منافع بخش مارکیٹوں کو بھی امریکہ کی بڑی بڑی کمپنیوں کی جانب کھینچنے کا سبب بنتا ہے جبکہ ایران کے خلاف پابندیوں کے دوران امریکہ ان اہداف تک پہنچنے سے قاصر تھا۔

بہرحال ایران ایٹمی معاہدے کے بے پناہ فوائد کے پیش نظر دو راستے موجود ہیں جو نو منتخب امریکی صدر اور ایران کے درمیان کشیدگیوں سے وابستہ ہیں۔

1۔ ٹرمپ کی ٹیم کا انتخاب۔

2۔ کانگریس کا ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے بارے میں ممکنہ اقدام۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ٹرمپ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایران کے نزدیک ہونے کی کوشش کرے گا یا انتخابی مہم کے دوران کئے گئے اپنے دعوؤں پر ڈٹ کر ایران مخالف پالیسیوں کو لاگو کرنے کا فیصلہ کرے گا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری