تحریک طالبان کے سابق کمانڈر فضل سعید کی اپنے محافظ کی ہوتھوں ہلاکت


تحریک طالبان کے سابق کمانڈر فضل سعید کی اپنے محافظ کی ہوتھوں ہلاکت

وفاق کے زیر انتطام قبائلی علاقے (فاٹا) کی کرم ایجنسی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق کمانڈر فضل سعید حقانی کو اس کے اپنے ہی محافظ نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔ وہ کرم اور اورکزئی ایجنسیوں اور صوبہ خیبر پختون خواہ کے ہنگو اور کوہاٹ اضلاع میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نت اردو روزنامہ پاکستان ٹائمز کے حوالے سے بتایا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے سابق کمانڈر فضل سعید اپنے محافظ کے ہاتھوں ہلاک ہو گیا ہے۔

وہ کرم اور اورکزئی ایجنسیوں اور صوبہ خیبر پختون خواہ کے ہنگو اور کوہاٹ اضلاع میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف دهشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا تھا۔

پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے ایک عسکریت پسند کمانڈر فضل سعید کو اس کے اپنے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ اس کے آبائی گاؤں میں پیش آیا۔

کرم ایجنسی کے دور افتادہ گاؤں غوارگو سے پشاور پہنچنے والی خبروں کے مطابق فضل سعید کے سیکیورٹی گارڈ نے کمانڈر پر اس وقت گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جب وہ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ تھا۔ دونوں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

قبائلی علاقے کی پولیٹیکل انتظامیہ اور قبائلی ذرائع نے فائرنگ اور فضل سعید اور اس کے ایک ساتھی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

وہابی العقیدہ گروہ سے تعلق رکھنے والا فضل سعید کالعدم تحریک طالبان کرم ایجنسی کا سربراہ تھا۔ وہ کرم اور اورکزئی ایجنسیوں اور صوبہ خیبر پختون خواہ کے ہنگو اور کوہاٹ اضلاع میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف دهشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا تھا۔

ابھی تک طالبان کی جانب سے گروپ کے اندر اس تازہ ترین تصادم کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔

2013 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد سے طالبان کے اندر موجود دھڑوں کے درمیان مسلح جھڑپوں اور لڑائیوں کی خبریں آتی رہی ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری