چینی حکومت کراچی سرکولر ریلوے منصوبے کو بھی سی پیک میں شامل کرے، حکومت پاکستان کی درخواست


چینی حکومت کراچی سرکولر ریلوے منصوبے کو بھی سی پیک میں شامل کرے، حکومت پاکستان کی درخواست

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پریس بریفنگ کے دوران چینی حکومت سے درخواست کی کہ کراچی سرکولر ریلوے منصوبے کو بھی سی پیک میں شامل کرے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان کی جانب سے چینی حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ کراچی سرکولر ریلوے پروجیکٹ کو بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک منصوبے میں شامل کرلے تاکہ کراچی کے شہری بھی اس اہم راہداری منصوبے سے مستفید ہوسکیں۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کراچی کے سٹی ریلوے اسٹیشن پر پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ چونکہ اس درخواست میں تاخیرہوچکی ہے، اور امکانات یہ بھی ہیں کہ ایسا نہ ہو پائے تو متبادل کے طور پر اس منصوبے میں حکومت سرمایہ کاری کا آپشن بھی استعمال کرسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے سندھ کے وزیراعلیٰ سے خط و کتابت کی تھی لیکن انہوں نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ اب البتہ ایک توانا اور فعال وزیراعلیٰ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کرچکے ہیں اور وفاقی و سندھ حکومت نے اس اہم منصوبے کی بحالی پر اتفاق کیا ہے۔ اس ضمن میں آٹھ رکنی مشترکہ ورکنگ گروپ بھی قائم کیا جارہا ہے جس میں ریلوے کی نمائندگی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ، چیف انجینیئر اور چیف مارکیٹنگ انجینیئر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جنوری 2017 سے پورٹ قاسم سے درآمد شدہ کوئلے کو ساہیوال پہنچانے کے لیے ٹرین سروس شروع کی جائے گی۔ ساہیوال میں کوئلے سے بجلی پیداکرنے کا پلانٹ لگایا جارہا ہے۔ یہ ٹرین امریکا سے درآمد کی جارہی ہے۔

وفاقی حکومت نے منصوبے کے لیے بنائی جانے والی کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی سندھ حکومت کو دے دی ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے کے تحت انچاس کلومیٹر کے سفر میں  چوبیس اسٹیشنز پر ہر چھ منٹ بعد ٹرین آیا کرے گی۔ ہر دوکلومیٹر پر ایک اسٹٰیشن ہوگا، دوسواکتیس ٹرینیں روٹ پر چلیں گی۔

یومیہ سات لاکھ افراد سرکلر ریلوے میں سفر کرسکیں گے، کراچی سرکلر ریلوے انیس سونناوے میں بند ہوئی، پرویزمشرف کے دورحکومت میں بحالی کا منصوبہ بنا مگر کچھ نہ ہوسکا۔

پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں جاپانی کمپنی سے ڈھائی بلین ڈالر کا معاہدہ کیا گیا مگر منصوبہ شروع نہ ہوسکا اور اب سندھ حکومت چین کے اشتراک سے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے میدان میں آگئی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری