وفاقی حکومت نے آل خلیفہ کیلئے بھی پرمٹ جاری کر دئے


وفاقی حکومت نے آل خلیفہ کیلئے بھی پرمٹ جاری کر دئے

وفاقی حکومت نے تلور کے تحفظ کے لئے کروڑوں روپے کا قومی فنڈ جاری کرنے کے بعد بحرین کے بادشاہ سمیت آل خلیفہ کے 7 اہم افراد کیلئے خصوصی اجازت نامے جاری کردئے ہیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت عربوں کے کسی بھی حکم کے سامنے سرخم تسلیم کرنے کو تیار ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، وفاقی حکومت نے تلور کے تحفظ کے لئے 25 کروڑ کا فنڈ جاری کرنے کے بعد بحرین کے بادشاہ شیخ حماد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ سمیت شاہی خاندان کی دیگر اعلیٰ شخصیات کو نایاب پرندوں کے شکار کیلئے 7 خصوصی پرمٹ جاری کردیے۔

ذرائع کے مطابق یہ پرمٹ ملک میں 17-2016 میں تلور کے شکار کیلئے جاری کیے گیے ہیں۔

صوبہ سندھ اور بلوچستان میں نایاب پرندے کے شکار کیلئے جن افراد کو پرمٹ جاری کیے گئے ہیں ان میں بادشاہ کے ایک بزرگ رشتہ دار، ان کے مشیر دفاع، ایک فیلڈ مارشل اور آرمی چیف جبکہ شاہی خاندان کے دیگر دو اراکین شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ناصرف ان نایاب پرندوں کے شکار کی پابندی کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی نوعیت کے تحفظ کے کنونشنز پر دستخط کر رکھے ہیں بلکہ ملک کا جنگلی حیات کے تحفظ کا قانون بھی ان پرندوں کے شکار کو ممنوع قرار دیتا ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ پرمٹ پر وفاقی وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف آف پروٹوکول نعیم اقبال چیمہ نے دستخط کیے ہیں اور ان کو اسلام آباد میں موجود بحرین کے سفارت خانے کے ذریعے ان کے شاہی خاندان کو بھجوا دیا گیا ہے۔

نعیم اقبال چیمہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کی ریاست کے شاہی خاندان کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ اسلام آباد میں قائم بحرین کے سفارت خانے کیلئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہے اور بحرین کے بادشاہ کی جانب سے 17-2016 میں تلور کے شکار کا انتظام کرنے کیلئے متعلقہ صوبوں کی انتظامیہ کو تجویز بھجوا دی گئی ہیں۔

خط کے مندرجات کے مطابق بحرین کے بادشاہ کو سندھ میں ضلع جامشورو کا علاقہ شکار کیلئے فراہم کیا جائے گا، جس میں تھانو بولا خان، کوٹری، منجہاند اور سہون کی تحصیلیں شامل ہیں۔

بحرین کے بادشاہ کے بزرگ رشتہ دار شیخ ابراہیم بن حماد بن عبداللہ الخلیفہ کو شاہ بہادر تحصیل اور جان آباد، اور ضلع ٹھٹھہ کی سونڈا یونین کونسل میں شکار کی اجازت دی گئی ہے۔

بحرین کے مشیر دفاع شیخ عبداللہ بن سلمان الخلیفہ ضلع ٹھٹھہ کی تحصیل تاجی میں تلور کا شکار کریں گے۔

اس کے علاوہ بحرین کے فیلڈ مارشل اور بحرین کی دفاعی فورسز کے چیف کمانڈر شیخ خلیفہ احمد الخلیفہ بلوچستان کے ضلع ماشوخیل کی تحصیل تویسار میں تلور کا شکار کریں گے۔

جبکہ بحرین کے بادشاہ کے کزن اور وزیر داخلہ لیفٹننٹ جنرل شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں تلور کا شکار کریں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غریب عوام کی زمینوں کو خراب کرنے، اہم شخصیات کی جانب سے شدید تنقید اور عربوں کی پاکستان میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کے باوجود حکومت کی جانب سے تلور کے شکاریوں کے لئے ریڈ کارپٹ بچھانا اور پھر دوسری طرف اس نایاب پرندے کے تحفظ کے لئے کروڑوں کا قومی فنڈ جاری کرنا کیا کھلا تضاد نہیں؟

کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے گزشتہ دنوں اہم سیاسی و مذہبی شخصیات کی جانب سے تلور کے شکار پر شدید تنقید، عوام کے رد عمل اور عربوں کی پاکستان میں غیراخلاقی سرگرمیوں کے بے نقاب ہونے کے بعد دباؤ کو کم کرنے کی خاطر تلور کے تحفظ کے لئے قومی خزانے سے 25 کروڑ کی خطیر رقم جاری کی ہے جبکہ دوسری جانب اس کے شکار کے لئے عرب شیوخ کو ہر سال ریڈ کارپٹ بچھایا جاتا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری