شام کے بارے میں ترک حکومت کی پالیسی غلط تھی


شام کے بارے میں ترک حکومت کی پالیسی غلط تھی

ترک وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت کی شام کے بارے میں پالیسی غلط تھی۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترک وزیراعظم کے معاون خصوصی "نعمان کورتولموش" نے شام کے بارے میں اپنی حکومت کی پالیسی کو غلط قرار دیا ہے۔

ترک وزیراعظم کے معاون خصوصی نے روزنامہ "حرییت" میں شائع ہونے والے بیان میں کہا: میں ان افراد میں سے ہوں جو اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ انقرہ کی شام کے بارے میں پالیسیاں مکمل طور پر غلط تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے اپنی سرحدوں کو مسلح افراد کے آنے جانے کیلئے کھول رکھے ہیں اور شام میں مسلح افراد کو افرادی قوت سمیت اسلحہ وغیرہ ترک سرحدوں سے ہی پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ مسلح افراد کا علاج معالجہ بھی ترکی کے اسپتالوں میں ہوتا رہا ہے۔

 

کورتولوموش نے شام کے بارے میں ترکی کی غلط پالیسیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مزید کہا: ہم ابھی ان غلطیوں کو سلجھانے اور ان کو صحیح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی اور روس نے عرصہ پہلے شام میں جنگ بندی کی خبر دی تھی جس پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔

ترکی آہستہ آہستہ سعودی، امریکی اور قطری محاذ سے پیچھے ہٹتا جا رہا ہے اور اس کا جھکاؤ روس کی جانب دیکھنے میں آرہا ہے۔

امریکہ، سعودی عرب اور قطر گزشتہ 6 سالوں سے شام میں مسلح گروہوں کی حمایت کرتے آرہے ہیں جو اس ملک کے عوام اور حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری