وزیر دفاع کا یوٹرن قوم میں شکوک و شبہات کا سبب بن گیا ہے، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم:


وزیر دفاع کا یوٹرن قوم میں شکوک و شبہات کا سبب بن گیا ہے، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم:

سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے اس بیان کے ساتھ کہ وزیردفاع کے یوٹرن نے قوم کو شکوک و شبہات میں مبتلا کردیا ہے، کہا: حکومتی ذمہ دارن کے متضاد بیانات سے لگتا ہے کہ ملک بغیر کسی داخلی و خارجی پالیسی کے چل رہا ہے جبکہ حکومت 39 ملکی یکطرفہ اتحاد سے لاعلم نہیں بلکہ قوم کو لاعلم رکھنا چاہتی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی طرف سے سینیٹ کو دی جانے والی بریفنگ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار روز قبل وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ایسی تقرری سے قبل حکومت اور جی ایچ کیو سے اجازت لی جاتی ہے۔ جس کی باضابطہ کلیئرنس دی گئی ہے اور حکومت کو اس معاملے میں مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے۔ یہ سارے معاملات پاکستان میں طے کیے گئے جن میں نواز شریف بھی شامل تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وزیر دفاع کے یوٹرن نے پوری قوم کو شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا ہے۔ وزیر موصوف کا سینیٹ میں یہ بیان کہ جنرل راحیل نے حکومت یا جی ایچ کیو سے نہ ہی کوئی این او سی حاصل کیا اور نہ اس کے لیے درخواست دی جبکہ سرتاج عزیز نے یہ کہہ کر مزید ابہام پیدا کردیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے راحیل شریف کو کوئی آفر نہیں آئی۔

راجہ ناصر نے مزید کہا: حکومتی ذمہ دارن کے متضاد بیانات اس حقیقت کے عکاس ہیں کہ یہ ملک بغیر کسی داخلی و خارجی پالیسی کے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں لاعلم نہیں بلکہ پوری قوم کو لاعلم رکھنا چاہتی ہے۔ وطن عزیز کو غیر محسوس طریقے سے تنہا کیاجا رہا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت کو مسلم ممالک کے سامنے متنازعہ بنانے کی اس مذموم کوشش کا ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو درک کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ملک کے سابق فوجی سربراہ ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو فیصلہ کن انداز میں لڑ کر بہترین نام کمایا ہے۔ وہ اس حقیقت سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ دہشت گردی میں ملوث کالعدم جماعتوں کو پاکستان میں کون سپورٹ کرتا ہے اور کس ملک کے نظریات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کی متنازعہ اتحادی فوج کی سربراہی راحیل شریف کی نیک نامی کو تباہ کر کے رکھ دے گی۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہا اس معاملے میں غیر سنجیدہ بیانات دینے کی بجائے قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری