ابراہیم الجعفری کی تہران - ریاض کشیدگی ختم کروانے کی کوشش


ابراہیم الجعفری کی تہران - ریاض کشیدگی ختم کروانے کی کوشش

عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری کا کہنا ہے کہ تہران - ریاض کشیدگی کم کروانے کی خاطر ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مختلف پیغاموں کو طرفین تک پہنچایا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری کا کہنا ہے کہ انہوں نے تہران - ریاض کشیدگی کم کروانے کی خاطر ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔

عراقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عراق پر ایران اور سعودی عرب کے کشیدہ تعلقات کے منفی اثرات پڑ رہے ہیں، ریاض اور تہران کے درمیان تعلقات کی بہتری سے بغداد پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

الجعفری نے مزید کہا: تہران، بغداد، دمشق اور ماسکو کے درمیان مفاہمتی تعلقات قائم ہیں اور دہشت گردی کے خلاف ایک ہی نقطہ نظر رکھتے ہیں، ریاض کا بھی اس مفاہمتی عمل میں شامل ہونا ضروری ہے اور میں نے تہران ریاض تعلقات کی بہتری کے لئے کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ آل سعود نے عراق اور شام کی حکومتوں کے خلاف مختلف گروہوں خاص کر داعش کی حمایت کرکے خطے کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عراقی اور شامی حکومتوں کی حمایت کی ہے جس کی وجہ سے ریاض تہران تعلقات سرد مہری کا شکار ہو گئے ہیں۔

تہران - ریاض تعلقات اس وقت زیادہ خراب ہوگئے جب حج کے دوران منی میں پیش آنے والے سانحے میں آل سعود نے نہایت غیرذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری