لاہور؛ سابق ایرانی صدر کی مجلس ترحیم میں شیعہ سنی علما کی بھرپور شرکت


لاہور؛ سابق ایرانی صدر کی مجلس ترحیم میں شیعہ سنی علما کی بھرپور شرکت

خانہ فرہنگ ایران، لاہور میں آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی مرحوم کی مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر اوقاف زعیم قادری سمیت مختلف مکاتب فکر کے جید علما کرام اور مشائخ عظام نے بھرپور شرکت کی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق خانہ فرہنگ ایران لاہور میں ایران کے سابق صدر اور انقلاب اسلامی کے سرگرم رکن آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی مرحوم کی مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا۔

اس تعزیت محفل کے مہمان خصوصی وزیر اوقاف زعیم قادری تھے۔ نامور قاری حضرات کی قرات قرآن کریم کے بعد ڈاکٹر امجد حسین چشتی سیکریٹری جنرل جمعیت علمائے پاکستان نیازی اور حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور کے پرنسپل نیاز حسین نقوی نے تقریب سے خطاب کیا اور انھیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر جید علما اور مشائخ عظام کے علاوہ اہلیان لاہور کی ایک بڑی تعداد آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی تعزیت پیش کرنے کے لئے موجود تھی۔

علامہ ملک جاوید اکبر ساقی چیئرمین وحدت اسلامی پاکستان، سید قاسم رضوی مرکزی رہنما امامیہ آرگنائزیشن لاہور، ناظم الطاف بلوچ اور دیگر کابینہ امامیہ ا ٓرگنائزیشن لاہور، علامہ افضل حیدری، صاحبزادہ اطہر فرید چشتی سجادہ نشین پاکپتن شریف، سید شاہ ہمدانی سجادہ نشین گنگا شاہ بلاول، پیر طاہر سجاد زنجانی، مقدس علی کاظمی، مفتی لیاقت علی صدیقی، مفتی عاشق حسین، سید حسین نجفی جامعۃ المصطفیٰ، علامہ توقیر عباس جامعۃ العروۃ الوثقی، پیر وقاص منور اور پیر سید عابد علی شاہ بخاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

تقریب کے آخر میں جمعیت علمائے پاکستان نیازی  کی جانب سے ڈاکٹر امجد حسین چشتی نے محمد حسین بنی اسدی قونصل جنرل ایران، لاہور کو تعزیتی ریفرنس پیش کیا۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی مرحوم پچیس اگست انیس سو چونتس کو صوبہ رفسنجان کے ضلع بہرمان کے ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوئے، وہ چودہ سال کے عمر میں قم کے دینی مرکز میں تعلیم کے لیے قم چلے گئے جہاں انہوں نے آیت اللہ العظمیٰ بروجردی، آیت اللہ العظمیٰ امام خمینی ؒ  اور آیت اللہ سید محقق میر داماد، آیت محمد رضا گلپایگانی اور آیت اللہ محمد حسین طباطبائی سے جید علمائے کرام کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا۔

آیت اللہ ہاشمی حضرت امام خمینی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی امام خامنہ ای کے دیرینہ ساتھی تھے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کے پہلے اسپیکر منتخب ہوئے۔

انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایران کے چوتھے صدر منتخب ہوئے جو دو ادوار تک ایران کے صدر رہے۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کئی ادوار تک ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر بھی رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اس کے ساتھ ساتھ مجلس خبرگان رہبری یا قیادتی کونسل کے اراکین کے انتخاب کی غرض سے قائم کی جانے والی ماہرین کی کونسل کے صدر بھی رہے۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی ملک کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ بھی رہے ہیں۔ وہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے تمام میدانوں میں پیش پیش رہے اور انہیں سات بار جیل بھی جانا پڑا، وہ مجموعی طور پر ساڑھے چار سال تک جیل میں رہے لیکن ان کے عزم صمیم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے علی اکبر رفسنجانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے مشکل اور ناقابلِ برداشت قرار دیا۔

علی اکبر ہاشمی رفسنجانی 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔

ایران کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کو تہران کے ہسپتال میں علی اکبر رفسنجانی کو لایا گیا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔

ایران کی حکومت نے اُن کے انتقال پر تین دن سوگ کا اعلان کیا اور سابق صدر کی آخری رسومات تہران میں منگل کو ادا کی گئیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری