یمن کے صوبہ تعز پر آل سعود کا 43 کلسٹر بموں سے حملہ


یمن کے صوبہ تعز پر آل سعود کا 43 کلسٹر بموں سے حملہ

آل سعود کے جنگی جہازوں نے یمن کے صوبے تعز پر ممنوعہ بموں کی بارش برسادی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں اور بحری جہازوں نے آج (جمعرات) کو صبح سے اب تک جنوبی یمن کے  پہاڑی علاقوں پر 43 ممنوعہ کلسٹر اور فاسفورس بموں سے حملہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ کلسٹر بم دراصل چھوٹے چھوٹے درجنوں اور یا سینکڑوں بموں پر مشتمل بم ہوتا ہے جو پھٹنے کے بعد ایک فٹبال گراؤنڈ کے برابر حصے میں بکھر کر تباہی پھیلاتا ہے۔

2007ء میں ایک عالمی معاہدے کے تحت کلسٹر بموں کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم  امریکہ نے اس معاہدے پر دستخط سے انکار کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے متعدد رپورٹوں میں یمن پر سعودی جارحیت میں ممنوعہ کلسٹر بم استعمال کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے یمن کے رہائشی علاقوں پر جو ممنوعہ کلسٹر بم گرائے ہیں وہ امریکہ کے تیار کردہ ہیں ان کلسٹر بموں تک صرف سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو ہی رسائی حاصل ہے۔

دوسری طرف جوف کے علاقے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کی جوابی کارروائی میں 8 سعودی اتحادی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ آل سعود کے اتحادی فوج کےحملوں میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں اس کے باوجود یمن پر نہ ختم ہونے والا ظلم کا سلسلہ جاری ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری