بحرین کے ناراض عوام کو حکومت کیخلاف تشدد سے نہیں روکا جاسکتا


بحرین کے ناراض عوام کو حکومت کیخلاف تشدد سے نہیں روکا جاسکتا

بحرینی پارلیمنٹ کے سابق رکن نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین بے گناہ بحرینی نوجوانوں کو پھانسی اور عوام کی مسلسل سرکوبی کے پیش نظر شہریوں کو حکومت مخالف تشدد سے نہیں روکا جاسکتا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابقبحرین کے جمعیت الوفاق اور پارلیمنٹ کے سابق رکن محمد جلال فیروز نے بحرین کی حالیہ صورتحال کو بحران قرار دیا اور کہا: آل خلیفہ نے اپنے اہداف میں ناکامی اور "جو" جیل سے 10 قیدیوں کی کامیابی سے فرار ہونے کے بعد فیصلہ کیا کہ اپنے اتحادیوں کو یہ دکھانے کیلئے کہ ملکی صورتحال پر مکمل طور پر ان کا کنٹرول ہے، 3 نوجوانوں کو پھانسی دی جائے۔

دوسری جانب آل خلیفہ نے تین نوجوانوں کو پھانسی دینے کے احکامات جاری کرکے اپنے مخالفین کو یہ پیغام دیا کہ مذاکرات اور پرامن راہ حل کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ تین بے گناہ نوجوانوں کو پھانسی دئے جانے کے بعد بحرین کی داخلی صورتحال نہایت خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور خداون متعال سے دعاگو ہیں کہ آنے والے مصیبتوں سے ہمیں نجات دلائے۔ عوام اور آل خلیفہ کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کر چکی ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جھڑپوں کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت میں تشدد نہیں چاہتے لیکن آل خلیفہ نے اس سلسلے میں پہل کیا ہے اور جارحانہ اقدامات اٹھانے پر اتر آئے ہیں اسی وجہ سے عوام کو بھی حکومت کیخلاف ردعمل ظاہر کرنے سے روکنا ناممکن ہوگیا ہے۔

انہوں نے تاکید کی: ملک کی اندرونی صورتحال نہایت ابتر ہوچکی ہے اور عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے تین بے گناہ نوجوانوں کی پھانسی کی خبر نے تمام عوام حتی آل خلیفہ کو بھی حیران کردیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری