آج دنیا بھر میں جذام سے آگاہی کا عالمی دن منا یا جارہا ہے


آج دنیا بھر میں جذام سے آگاہی کا عالمی دن منا یا جارہا ہے

جذام کے عالمی دن کو منانے کا مقصد جذام کے خاتمے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ حکمت عملی کے تحت 2020 تک مرض میں مبتلا افراد سے امتیازی سلوک کو روکنا، مرض کی ایک سے دوسرے میں منتقلی اور متاثرہ بچوں میں امتیازی سلوک کا خاتمہ بھی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جذام کے عالمی دن کو منانے کا مقصد جذام کے خاتمے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ حکمت عملی کے تحت 2020 تک مرض میں مبتلا افراد سے امتیازی سلوک کو روکنا، مرض کی ایک سے دوسرے میں منتقلی اور متاثرہ بچوں میں امتیازی سلوک کا خاتمہ بھی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں جذام کے مرض پر 1996 سے قابو پایا جاچکا ہے تاہم آگاہی کے فقدان کے باعث ملک اس وقت بھی نہ صرف 56 ہزار سے زائد جذام کے مریض موجود ہیں بلکہ سالانہ 500 افراد اس مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق جذام جراثیم سے پیدا ہونے والا ایک ایسا مرض ہے جو انسان کو زندگی بھر کے لئے معذور کرسکتا ہے جس کی علامات میں جلد پر ہلکا سفید، گلابی دھبہ جس پر خارش نہ ہو، درد، سوئیوں کا چبھنا اور ٹھنڈا گرم محسوس نہ ہونا شامل ہے۔

پاکستان میں گزشتہ ساٹھ برسوں سے میری ایڈیلیڈ لپروسی سینٹر جذام کے مریضوں کا علاج کررہا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں اس وقت 56 ہزار سے زائد جذام کے مریض موجود ہیں۔

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ جذام قابل اعلاج مرض ہے تاہم بروقت تشخیص سے انسان کو معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری