کے پی کے میں بچوں کے لئے تعلیم لازمی / سکول نہ بھیجنے کی صورت میں والدین کو سزا اور جرمانہ


کے پی کے میں بچوں کے لئے تعلیم لازمی / سکول نہ بھیجنے کی صورت میں والدین کو سزا اور جرمانہ

خیبرپختونخوا حکومت نے ایک قانونی مسودہ کے تحت صوبے کے تعلیمی اداروں میں پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم کو لازمی قرار دیا ہے جبکہ بچوں کو سکول نہ بھجوانے پر والدین اور ورثاء کو روزانہ ایک سو روپیہ جرمانہ اور 30 دن قید کی سزا دی جا سکے گی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، خیبر پختونخوا (کے پی کے) کی صوبائی حکومت میں تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدام کیا گیا ہے جس کے تحت والدین اپنے پانچ سال سے سولہ سال تک عمر کے بچوں کو سکول بھیجنے کے پابند ہوں گے۔

والدین کے لئے اس قانون پر عمل پیرا ہونا آسان بناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت نے پرائمری سے سیکنڈری سکول تک تعلیم کی سہولت کو مفت کرنے کا قابل تحسین فیصلہ کیا ہے۔

اس فیصلے پر عملدرآمد کے لئے ”مفت لازمی بنیادی اور ثانونی تعلیم“ کے بل کا ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے اور یہ مسودہ جلد ہی ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا۔

اس قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں والدین اور ورثاء کو روزانہ ایک سو روپیہ جرمانہ جبکہ 30 دن قید کی سزا دی جا سکے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے اس زمرے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کا راز تعلیم میں پنہاں ہے۔ جن قوموں نے بھی ترقی کی ہے انہوں نے تعلیم کو اولین ترجیح دی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری