ایک طرف 7 مسلمان ممالک پر پابندی، دوسری طرف ایک عرب ملک کے شاہ کی میزبانی


ایک طرف 7 مسلمان ممالک پر پابندی، دوسری طرف ایک عرب ملک کے شاہ کی میزبانی

جہاں ٹرمپ انتظامیہ نے 7 مسلم ممالک پر امریکہ داخلے پر پابندی عائد کی ہے وہیں اردن کے شاہ عبداللہ اپنے دورہ امریکہ کے دوران ملاقاتوں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ٹرمپ پالیسیوں سے متعلق پورے عالم اسلام کے خدشات اور تحفظات اپنی جگہ قائم ہیں تاہم اردن کے شاہ عبداللہ امریکہ کے پہلے مسلمان رہنما کے طور پر سرکاری مہمان بن گئے ہیں۔

اردن کے شاہ عبداللہ  اپنے دورہ امریکہ کے دوران ملاقاتوں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سب سے پہلے انہوں نے ایک پرتکلف ناشتے پر امریکہ کے  نائب صدر مائیک پینس کے ساتھ ملاقات کی۔

مذکورہ ملاقات کے بعد اپنے بیان میں پینس نے کہا کہ مذاکرات میں ہم نے شاہ عبداللہ کے ساتھ دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد میں تیزی لانے کے لئے ضروری اقدامات پر غور کیا۔

اس کے علاوہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر بھی بات چیت کی گئی۔

بعد ازاں شاہ عبداللہ پینٹاگون تشریف لے گئے جہاں وزیر دفاع جیمز میٹیس نے ان کا استقبال کیا۔

یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے کہ جب ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے 7 مسلمان ممالک کے لئے ویزے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کے روز شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ اردن کے شاہ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ملاقات کرنے والے پہلے عرب لیڈر ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری