داعش کا نمازیوں پر ٹیکس


داعش کا نمازیوں پر ٹیکس

تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے موصل کے مغربی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے نماز جماعت کے پیسے وصول کرنے شروع کردیئے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، داعش کے کالے کارناموں سے کون واقف نہیں؟ یہ دہشتگرد گروہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کی سازش میں دن رات مصروف ہے۔

لیکن قدم قدم پر ان کی مکروہ سازش کا بھیانک چہرہ بےنقاب ہو جاتا ہے کہ اس گروہ کا اسلام اور مسلمانوں سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں۔

پچھلے دنوں سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر ایک تصویر وائرل ہو گئی تھی جس میں داعش کے جنگجووں کو مسلمان ثابت کرنے کے لئے نماز پڑھتے تو دکھایا گیا مگر یہ پروپیگنڈہ کرنے والے انہیں یہ بتانا بھول گئے خواہ نماز باجماعت نہ بھی ہو پھر بھی تمام نمازیوں کا رخ ایک ہی جانب (قبلہ رو) ہوا کرتا ہے۔

نتیجتا تصویر میں کسی نمازی کا رخ ایک طرف تو کسی کا دوسری طرف۔

ایسے ہی ایک تازہ واقعہ میں موصل میں داعش کو عراقی فوج سے ملنے والی مسلسل شکست کی تلافی اور اپنی اقتصادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے موصل کے مغربی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے نماز باجماعت کے پیسے وصول کرنے شروع کردیئے ہیں۔

داعش نے اپنے اراکین کی اقتصادی مدد کے لئے ایک نیا طریقہ اپناتے ہوئے لوگوں کو حکم دیا ہے کہ جماعت میں نماز پڑھنے کے بدلے میں انہیں پیسے ادا کرنے ہوں گے۔

اس کام کے لئے داعش نے مساجد کے دروازوں پر تالے لگا کر کئی پیٹیاں رکھ دی ہیں اور نمازیوں کو مسجد میں داخل ہونے اور جماعت میں نماز ادا کرنے سے پہلے ان پیٹیوں میں پیسے ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

عراقی عوام نے بتایا کہ موصل میں عراقی فوج کو ملنے والی کامیابی کے بعد یہ دہشت گرد گروپ زیادہ سے زیادہ پیسہ جمع کرنے اور عراقی فورسز کی پیشروی کے مقابل میں اپنے اراکین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے نمازیوں سے پیسے وصول کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ عراقی فورسز نے حال ہی میں موصل کے مشرقی حصے کو داعش کے چنگل سے آزاد کرا لیا ہے اور اب وہ مغربی موصل کو داعش کے کنٹرول سے چھڑانے کے لئے مہم شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری