دورہ مشکوک، خطاب پر پابندی؛ ٹرمپ پر خفت کے بادل چھا گئے


دورہ مشکوک، خطاب پر پابندی؛ ٹرمپ پر خفت کے بادل چھا گئے

برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ کو پارلیمنٹ میں خطاب کی اجازت نہیں دی جائے گی، جبکہ دوسری طرف 18 لاکھ برطانوی شہری پہلے ہی ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی مخالفت کی آن لائن پٹیشن پر دستخط کرچکے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جہاں کئی ممالک سراپا احتجاج ہیں وہیں ان میں سے ایک برطانیہ بھی ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کا مستقبل قریب میں دورہ برطانیہ متوقع ہے لیکن تاحال 18 لاکھ برطانوی شہری ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی مخالفت کی آن لائن پٹیشن پر دستخط کر چکے ہیں جس پر 20 فروری کو بحث کی جائے گی۔

تاہم برطانیہ میں دیوانِ عام  کے اسپیکر جان برکاونے کہا ہے کہ وہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ پر انہیں پارلیمنٹ سے خطاب کی اجازت نہیں دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق، برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر جان برکاو نے کہا کہ دیوانِ عام کی نظر میں قانون کی پاسداری، عدالتوں کا احترام اور نسل پرستی اور جنس کی بنیاد پر امتیازات کی مخالفت غیرمعمولی طور پر اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرنا کوئی خودکار عمل نہیں بلکہ وہ عزت ہے جسے حاصل کرنا پڑتا ہے۔

اسپیکر نے مزید کہا کہ وہ تارکینِ وطن پر پابندی کے حکم نامے سے پہلے بھی ٹرمپ کے برطانوی ایوان سے خطاب کے مخالف تھے تاہم اس پابندی کے بعد اس کے شدید مخالف ہوگئے ہیں اس لیے ٹرمپ کو رائل گیلری کا دعوت نامہ بھی بھیجنا نہیں چاہتے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شیڈول میں جلد ہی برطانیہ کا دورہ ہے جبکہ برطانوی ایوانوں سے خطاب بھی ان کے دورے کا حصہ ہے یا شاید تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری