امام خمینی مکتب کی پہچان ہے، اسپیکر اسمبلی گلگت بلتستان


امام خمینی مکتب کی پہچان ہے، اسپیکر اسمبلی گلگت بلتستان

انقلاب اسلامی ایران کی 38ویں سالگرہ کی مناسبت سے جامعہ المصطفی العالمیہ شعبہ برادران کے زیر اہتمام ایک شاندار تقریب کا نعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر جی بی اسمبلی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) مکتب کی پہچان ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق انقلاب اسلامی ایران کی 38ویں سالگرہ کی مناسبت سے جامعہ المصطفی العالمیہ شعبہ برادران کے زیر اہتمام ایک شاندار تقریب کا نعقاد کیا گیا جس کیصدارات حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد شفا نجفی نے کی جبکہ تقریب کےمہمان خصوصی اسپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی محمد ناشاد تھے۔

تقریب میں ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکٹری ثاقب اکبر کے علاوہجامعۃ المصطفی العالمیہ پاکستان شعبہ تعلیم کے انچارج ڈاکٹر فدا حسین عابدی اور شعبہ برادران و خواہران کے معزز اساتید نے بھی بھرپور شرکت کی۔

محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پڑھیگئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہانقلاب اسلامی اس دور کا معجزہ ہے، ایک طرف شاہ تھا جس کے پاس فوج تھی، حکومت تھی، وزراء غرض تمام وسائل موجود تھے اور دوسری طرف ایک بوریانشین تھا جس نے صدیوں سے قائم شہنشاہیت کو ختم کر دیا۔

انہوں نے کہا: جبامام خمینی کو بڑے بڑے تاجروں نے بڑے گھروں کی پیش کش کی تو انہوں نےخوبصورت جواب دیا تھا جسے میں نے شعر کی صورت میں اس وقت کہا جب امامخمینی کا چھوٹا سا گھر دیکھا تھا۔

میں اس  کچے  مکان میں مطمئن  ہوں
سنا    ہے       زندگانی      مختصر    ہے

فدا محمد ناشاد صاحب نے مزید کہا کہ بامعرفت نوجوان اور بابصیرت قیادتہو تو انقلاب آتا ہے۔ امام خمینی مکتب کی پہچان ہیں۔ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکٹری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاباسلامی نے لوگوں کو ظلمت سے نکالا اور ان کے مسائل کو حل کیا۔ ہمیں بطور مسلمان یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے زوال کیوجوہات کیا ہیں؟ کیونکہاستاد مطہری کہتے تھے جس طرح افراد کی حیات و ممات ہوتی ہے اسی طرحقوموں کی بھی حیات و ممات ہوتی ہے اس لیے ہمیں سلطنت مغلیہ اور خلافتعثمانیہ کے زوال کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہو گا اور اس کے ساتھ اسبات پر بھی غور کرنا ہوگا کہ جب کوئی قوم عروج پاتی ہے تو اس کی وجوہاتکیا ہوتیں ہیں؟

حجۃ الاسلام آغا شفا نجفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی حکومتکا قیام ایک عظیم کارنامہ ہے۔

انہوں نے احادیث کی روشنی میں اسلامی حکومتکے قیام کے مطالبہ کا ذکر کیا اور مزید کہا: امام خمینیؒ کی شخصیت کےخلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے یہ باعث تعجب نہیں ہے کیونکہ پروپیگنڈا کرنےوالوں نے تو حضرت علیؑ کی شخصیت کے خلاف بھی پروپیگنڈا کیا۔

ڈاکٹر فدا حسین عابدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب ایک نور ہے جسسے جہالت کا خاتمہ ہوا یہ انسانی انقلاب ہے امام خمینی لوگوں کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لائے انہوں نے ظالم و جابر کے خلاف بولناسکھایا۔

ڈاکٹر کاظم سلیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا انقلاب سے دینی تعلقہے، جب پوری دنیا دین کو انسانیت کے لیے مسئلہ قرار دے کر محدود کرچکیتھی۔ ایسے میں انقلاب اسلامی ایران نے پوری قوت کے ساتھ اسلام کومعاشرےمیں نافذ کیا۔

حجۃ الاسلام زاہد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب ایک مشکلامر تھا مگر ممکن تھا۔ امام خمینیؒ نے اللہ کی مدد سے اس انقلاب کو برپاکیا اور یہ انقلاب تمام تر چنلنجز کے باجود رہبر معظم کی بابصیرت قیادتمیں ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامیخمینی الحدوث و خامنہ ای البقا ہے، اللہ تعالی ہمیں رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے حقیقی پیروبننے کی توفیق عطافرمائے۔

پروگرام کے اختتام پر جامعۃ المصطفی شعبہ برادران اسلام آباد کےپرنسپل حجۃ الاسلام والمسلمین انیس الحسنین کی طرف سے تمام مہمانانگرامی کا شکریہ ادا کیا گیا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری