آل سعود و آل یہود حکومتوں کے قوانین میں مماثلت/ عراقی مقامات مقدسہ کی زیارات پر پابندی


آل سعود و آل یہود حکومتوں کے قوانین میں مماثلت/ عراقی مقامات مقدسہ کی زیارات پر پابندی

آل سعود حکومت نے اپنے ملک میں بسنے والے شیعہ مسلمانوں پر دباؤ بڑھاتے ہوئے چالیس سال سے کم عمر کے مردوں کے عراق سفر پر پابندی عائد کر دی ہے جس طرح یہودیوں نے 40 سال سے کم عمر فلسطینی مسلمانوں پر مسجد الاقصی میں نماز جمعہ پڑھنے پر پابندی عائد کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، سعودی عرب کے پاسپورٹ کے دفتر نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ عراق جانے والے سعودی شہریوں کے لئے کچھ نئی شرائط نافذ کی گئی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ چالیس سال سے کم عمر کے افراد عراق نہیں جا سکتے۔

اس بیان کے مطابق جو لوگ بغیر پاسپورٹ کے عراق کا سفر کریں گے، ان پر نقد جرمانے کے علاوہ تین سال تک ملک سے باہر نکلنے پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ ہر سال بڑی تعداد میں سعودی عرب کے شیعہ عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جاتے ہیں اور نئے قانون کے مطابق بہت سے سعودی شہری اس روحانی سفر سے محروم ہو جائیں گے۔

سعودی عرب کا یہ قانون قابل مذمت تو ہے پر حیرت ناک نہیں۔ یہ قانون صیہونی حکومت کے اسی قانون کا عکس دکھائی دیتا ہے جس کے مطابق مسجد الاقصی میں نماز پڑھنے کے لئے فلسطینیوں پر عمر کی حد کی شرط لگائی جاتی ہے۔

صیہونی حکومت نے بھی بالکل سعودی حکومت کی طرح، مسجد الاقصی میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے 40 سال سے کم عمر والے فلسطینیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

نماز جمعہ کے لئے آنے والے چالیس سال سے کم عمر کے فلسطینیوں کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی۔

یاد رہے کہ اہل بیت نبوۃ (ع) کے روضہ مبارکہ کی زیارت پر پہلی بار پابندی عائد نہیں کی گئی۔ بڑے عرصے تک زائرین امام حسین (ع) فیس کے طور پر اپنے خون کی بوتلیں دے کر بھی زیارات کے سفر کو جاتے تھے۔

یہاں تک کے ایک ایسا وقت بھی تھا ک جب بادشاہ وقت نے اعلان کر رکھا تھا کہ جو کوئی کربلا کی زیارات کو جائے گا، اس کا ایک ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔

لیکن آفرین ہے محبان آل محمد (ع) پر کہ چشم فلک نے یہ نظارہ بھی دیکھا کہ کربلا کے عاشقوں نے اپنے ہاتھ کٹوا کر بھی مقامات مقدسہ کی زیارات اختیار کی۔

یعنی آل نبی (ع) سے بغض رکھنے والوں کی سفر زیارت میں ڈالی گئی یہ پہلی یا آخری رکاوٹ نہیں ہے۔

شیعہ مذہب کے پیروکاروں کا عقیدہ ہے کہ بہت سے بادشاہ آئے اور چلے گئے لیکن قافلہ حسینی سدا چلتا رہا ہے، سدا چلتا رہے گا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری